پی آئی اے طیارہ حادثہ: پالپا کا تحقیقات کیلئے اپنی ٹیم نامزد کرنے کا فیصلہ

طیارہ حادثہ: چھ میتیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئیں

کراچی: قومی ائیر لائن کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات کیلئے پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا نے اپنی ٹیم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی آئی اے پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا نے تحقیقات کیلئے غیر جانبدار اور ایوی ایشن امور کے ماہرین پر مشتمل بورڈ بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پالپا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارے کے کپتان سجاد گل اور معاون کپتان عثمان اعظم تجربہ کار پائلٹ تھے۔ حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی لگتی ہے۔

پالپا کا مزید کہنا ہے کہ بین الاقوامی معیار اور ماہرین کی تفتیش کے بعد حادثے کی وجوہات کا صحیح اندازہ لگایا جا سکے گا۔

پائلٹس کی نمائندہ تنظیم نے مزید کہا ہے کہ پالپا ہمیشہ سے پروازوں اور مسافروں کی سیفٹی کو مقدم رکھنے کی جدوجہد کرتا ہے۔

جاری بیان کے مطابق پالپا نے بدقسمت طیارے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں اور عملے کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار بھی  کیا ہے۔

خیال رہے کہ طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ سول ایوی ایشن حکام کو پیش کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیارہ لینڈنگ گیئرجام ہونے کے بعد پرندوں سے بھی ٹکرایا۔ لینڈنگ گیئرخراب ہونےکےبعدپائلٹ طیارےکوقواعد کے مطابق لینڈنگ کیلیے نیچے لائے۔

ذرائع نے رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس دوران بدقسمت طیارے سے ایک سے زیادہ پرندے ٹکرائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اسی دوران طیارےکے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے۔ انجنون سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی۔

ذرائع کا ابتدائی رپورٹ کے حوالے سے کہنا ہے کہ کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا۔اس موقع پر پائلٹ نے مے ڈے کی کال بھی دے دی۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق طیارہ رن وے پر پہنچنے سے پہلے ہی آبادی والےعلاقےمیں مکانات سے ٹکرا گیا۔ جس وقت طیارہ مکانات کی بالائی منزل سے ٹکرایا اس وقت وہ گلائیڈ کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حادثے کا شکار ہونیوالے طیارے میں سوار مسافروں کے نام

خیال رہے کہ قومی ایئرلائن پی آئی اے کا مسافر طیارہ آج دن کے وقت کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوگیا، جس میں خواتین سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے۔

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے مطابق طیارہ حادثے میں جاں بحق 19 افراد کی لاشیں جناح اسپتال اور 15 لاشیں سول اسپتال کراچی لائی گئی ہیں۔ جناح اسپتال میں 3لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے۔

صوبائی وزیرصحت کے مطابق دارالصحت میں خالد نامی شخص جبکہ  سول اسپتال میں زبیرنامی شخص زیرعلاج ہے۔

اس سے قبل جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی تاہم کسی کے شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کےمطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 میں 99 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے۔


متعلقہ خبریں