طیارہ حادثہ، تمام لاشیں اٹھا لی گئیں، آئی ایس پی آر

طیارہ حادثہ: کپتان اور ائر ٹریفک کنٹرولر حادثے کے ذمہ دار قرار

راولپنڈی: ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے جائے حادثہ سے تمام لاشیں اٹھا لی گئی ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی آئی ایس پی آر) کے مطابق طیارہ حادثے میں 2 مسافر محفوظ رہے ہیں تاہم ریسکیو آپریشن بدستور جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جائے حادثہ پر آرمی، رینجرز اور دیگر اداروں کا ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ متاثرہ مکینوں کو متبادل جگہ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ طیارہ حادثے میں 25 گھر متاثر ہوئے ہیں جنہیں مکمل طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز قومی ائرلائن (پی آئی اے) کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں خواتین سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ نے پی آئی اے طیارہ حادثے میں 66 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

ہم نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں لائی جانے والی 66 نعشوں میں سے پانچ کی شناخت ہوچکی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق جناح اسپتال میں 41 اور سول اسپتال میں 25 لاشیں منتقل کی گئی ہیں۔

دریں اثناء ایدھی فاوَنڈیشن کے مطابق طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 72  افراد کی لاشیں اسپتالوں میں منتقل کی جا چکی ہیں۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کےمطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 میں 99 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طیارے کے پائلٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے درمیان آخری گفتگو

پی آئی اے کے طیارے نے حادثے سے ایک گھنٹہ30 منٹ قبل لاہور ایئر پورٹ سے اڑان بھری تھی اور کراچی ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے کچھ دیر پہلے گرکر تباہ ہوا۔

پاکستان ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن(پالپا) کےجنرل سیکریٹری پالپاعمران ناریجو نے ہم نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ  جہاز میں ٹیکنیکل مسئلہ پیدا ہوا تھا۔ قیمتوں جانوں کا ضیاع مذاق نہیں ہے ہمیں اس کا جواب دینا ہے۔


متعلقہ خبریں