سی اے اے نے رن وے کی انسپکشن رپورٹ تیار کر لی، ذرائع


کراچی: سول ایوی ایشن (سی اے اے) نے رن وے کی انسپکشن رپورٹ تیار کر لی۔

ذرائع کے مطابق قومی ائر لائن (پی آئی اے) طیارہ حادثے سے قبل کپتان نے طیارے کو لینڈ کرانے کی دو بار کوشش کی جبکہ رن وے پر اترنے کی کوشش کے دوران طیارے کے لینڈنگ گیئرز بند تھے۔

کپتان نے لینڈنگ کے وقت اے ٹی سی کو ہنگامی لینڈنگ کی اطلاع نہیں دی جبکہ طیارے کے بائیں انجن نے رن وے پر 4500 فٹ آگے جاکر ٹچ کیا اور 5500 فٹ دور جا کر دائیں انجن نے بھی زمین کو ٹچ کیا۔

رن وے پر 6 ہزار سے 7 ہزار فٹ پر دونوں انجن کے نشانات ہیں۔ طیارہ بیلی نے رن وے کو ٹچ نہیں کیا جس سے کپتان نے دوبارہ ٹیک آف کر لیا۔

ذرائع کے مطابق کراچی ائرپورٹ کا رن وے 9 ہزار سے 10 ہزار فٹ لمبا ہے جبکہ طیارہ ٹیک آف ہونے کے بعد لینڈنگ کی کوشش میں آبادی پر گر کر تباہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا طیارہ حادثے پر اظہار افسوس

قومی ایئرلائن پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں خواتین سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے

محکمہ صحت سندھ نے پی آئی اے طیارہ حادثے میں 97 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جبکہ دو مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہے جنہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حادثے کا شکار ہونیوالے طیارے میں سوار مسافروں کے نام

سول ایوی ایشن اتھارٹی کےمطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 میں 99 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے۔

پی آئی اے کے طیارے نے حادثے سے ایک گھنٹہ30 منٹ قبل لاہور ایئر پورٹ سے اڑان بھری تھی اور کراچی ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے کچھ دیر پہلے گرکر تباہ ہوا۔


متعلقہ خبریں