مقبوضہ کشمیر کی صورتحال: وزیرخارجہ کا سیکریٹری جنرل او آئی سی رابطہ

افغانستان میں تمام گروپوں کو نمائندگی ملنی چاہیے، وزیر خارجہ

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسیکریٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) ڈاکٹر یوسف سے  رابطہ کرکے انہیں مقبوضہ کشمیرکی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیرخارجہ  نے مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پرگہری تشویش کا اظہار کیا او کہا کہ ڈومیسائل قوانین میں ترمیم سلامتی کونسل کی قراردادوں اورجینیواکنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وبا کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاوَن کو مزید سخت کردیا ہے۔ جعلی مقابلوں اور گھر گھر تلاشی کے دوران کشمیریوں کوجبروتشدد ک انشانہ بنایا جارہا ہے۔

اسیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف سے دوران گفتگو وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں ماورائےعدالت ہلاکتوں اور دیگر اقدامات میں اضافہ ہوچکاہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حریت رہنما جنید صحرائی ساتھی سمیت شہید

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیکریٹری جنرل اوآئی سی نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرمسلسل نظررکھےہوئے ہیں۔

دوران گفتگو سیکریٹری جنرل اوآئی سی نے وزیرخارجہ کو اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سےمکمل معاونت کا یقین دلایا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کی جانب سےمقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت پر شکریہ اداکیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید بتانا ہے کہ سیکریٹری جنرل اوآئی سی نے المناک طیارہ حادثے اورانسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہارتعزیت پرسیکریٹری جنرل اوآئی سی کا شکریہ اداکیا۔

خیال رہے کہ 20 مئی کو او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل کے متعارف کردہ قانون کو یکسر مسترد کردیا تھا۔

او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش غیرقانونی ہے۔


متعلقہ خبریں