مودی سرکار: آصفہ کو انصاف دلانے والی اپنی ’دہائی‘ دینے لگی

مودی سرکار:معصوم آصفہ کو انصاف دلانے والی کو اپنی جان کے لالے پڑگئے


نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو سے زیادتی اور قتل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

آصفہ بانو کیس کی سماعت چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوگی۔

بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ کیس لڑنے والی خاتون وکیل دپیکا راجوات کو جان کا خطرہ ہے۔

دپیکا راجوات نے بیان دیا ہے کہ ان کو نہیں معلوم کہ وہ کب تک زندہ ہیں ، شاید انہیں بھی زیادتی کا نشانہ بنایا جائے اور یا قتل کردیا جائے۔

جموں کی ایڈوکیٹ اور سماجی کارکن دپیکا راجوات ہمیشہ عورتوں اور بچوں کے حق میں آواز اٹھاتی رہی ہیں۔

خاتون وکیل نے کہا کہ انہیں دھمکیاں مل رہی ہیں کہ تمہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔

ایک ہفتہ قبل دپیکا راجوات نے بیان دیا تھا کہ انہیں جموں بار ایسوسی ایشن سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر کی جانب سے عدالت کو سماعت 90 روز میں مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

آصفہ بانو سے زیادتی اور قتل کیس:

آصفہ بانو کو جنوری میں کتھوا کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد 17 جنوری کو اس کی لاش ملی تھی۔

آٹھ سالہ آصفہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جسے بعد میں سر پر پتھر مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

ابتدائی تحقیق کے مطابق بھارتی فورسز نے بچی کو سوچی سمجھی سازش کے تحت بربریت کا نشانہ بنایا تھا۔

سنی فرقے سے تعلق رکھنے والی آصفہ بانو، بکروال کے ایک مسلمان گھرانے کی رہائشی تھی۔

بکروال میں ہندو اکثریت آبادی شروع ہی سے علاقے میں مسلمانوں کے قیام کی مخالف ہے۔

بھارتی اہلکاروں کی اس سازش کا مقصد علاقے میں مقیم بکروال گجر برادری کو ہجرت کیلئے مجبور کرنا تھا۔

آصفہ بانو کیس کی ابتدائی تحقییقاتی رپورٹ جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی۔

بچی کو درندگی کا نشانہ بنانے والوں میں ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم اور چار پولیس افسران شامل ہیں۔

افسوس ناک واقعہ پر کشمیریوں اور پاکستانیوں سمیت بھارتی عوام نے بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

ممتازفلمی ستاروں پریانکا چوپڑا، انوشکا شرما اور نوازالدین صدیقی سمیت دیگر شوبز شخصیات نے مودی سرکار سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت کی دیگر نامور شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر آصفہ بانو کے ساتھ روا رکھے گئے ظلم کو شرمناک قرار دیا ہے۔


متعلقہ خبریں