پی آئی اے طیارہ حادثہ: جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے دینے کا فیصلہ

پی آئی اے طیارہ حادثہ، 12 سالہ بچی دم توڑ گئی

کراچی: حکومت نے پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے اورانشورنس کی رقم لواحقین کو ایک ہفتے کے دوران مل جائےگی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے اور اگر کوئی ملوث پایا گیا  اسے توسخت سزا دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹی طیارہ حادثے کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گھروں کی تعمیر تک متاثرہ افراد قصر ناز میں رہ سکتے ہیں جب کہ پی آئی اے ہوٹلز بھی متاثرین کے لیے خالی کرائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:طیارہ حادثہ: جاں بحق افراد کی تعداد 97 ہو گئی

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر یہ بہت بڑی قیامت گزری ہے۔ گورنرسندھ کا تحقیقات میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  تحقیقات کرائی جائے کیسے 4سے زائد منزلہ عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ قومی ایئرلائن پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:طیارہ حادثہ: جاں بحق افراد کی شناخت کے لیے ٹیم تشکیل

سول ایوی ایشن اتھارٹی کےمطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 لاہور سے کراچی پہنچی تھی۔ حادثے سے قبل طیارے کے کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرول کو مے ڈے کال کی اور بتایا کہ طیارے کے انجن خراب ہو چکے ہیں۔ کپتان نے اے ٹی سی کو بتایا کہ ہم بائیں جانب ٹرن لے رہے ہیں۔ مے ڈے کال کے بعد طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔

حکومت پاکستان نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ ایئر کموڈور عثمان غنی ہیں جب کہ دیگر اراکین میں ونگ کمانڈر ملک عمران، گروپ کیپٹن توقیراور جوائنٹ ڈائریکٹر اے ٹی سی شامل ہیں۔

 


متعلقہ خبریں