کراچی طیارہ حادثہ: ماہرین آج فرانس سے پاکستان پہنچیں گے



کراچی میں ہونے والے طیارہ حادثے کی تحقیقات کیلئے ایئربس کمپنی کی خصوصی ٹیم آج فرانس سے کراچی پہنچے گی۔
سول ایوی ایشن نے محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ اداروں کوخط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ فرانس سے آنے والی تحقیقاتی ٹیم کو پاکستان میں کورونا کے حوالے سے قرنطینہ کی لازمی شرط سے بھی استثنیٰ حاصل ہوگا۔

طیارے کے عملے کو کراچی ائیر پورٹ پر اترنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایئر بس کمپنی کا وفد تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے بعد چھبیس مئی کو واپس فرانس روانہ ہو جائے گا۔ ایئربس ٹیم حادثے کی تحقیقات میں تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔

یاد رہے کہ22مئی کو پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 92  مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے۔ حادثے میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثہ: معجزانہ طور پر بچ جانے والا مسافر ڈسچارج

حکومت نے پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے اورانشورنس کی رقم لواحقین کو ایک ہفتے کے دوران مل جائےگی۔

طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 32 مسافروں کی میتیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں اور دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ اس عمل میں پی آئی اے، ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے تمام متعلقہ اداروں سے تعاون کر رہی ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کےمطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 لاہور سے کراچی پہنچی تھی۔ حادثے سے قبل طیارے کے کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرول کو مے ڈے کال کی اور بتایا کہ طیارے کے انجن خراب ہو چکے ہیں۔ کپتان نے اے ٹی سی کو بتایا کہ ہم بائیں جانب ٹرن لے رہے ہیں۔ مے ڈے کال کے بعد طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔

حکومت پاکستان نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ ایئر کموڈور عثمان غنی ہیں جب کہ دیگر اراکین میں ونگ کمانڈر ملک عمران، گروپ کیپٹن توقیراور جوائنٹ ڈائریکٹر اے ٹی سی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں