عیدکیلئےاسٹاک کیا گیا60فیصد مال فروخت نہ ہوسکا



کراچی: چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد عتیق میر نے کہا کہ رواں برس عید پر10ارب روپے سے کم کاروبار ہوا اور بیشتر دکانوں میں اسٹاک کیا گیا60 فیصد سے زائد مال فروخت نہیں ہوسکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں فروخت میں مجموعی طور پر70فیصد تک کمی رہی۔ دو ماہ کی کاروباری بندش اور لاک ڈاؤن سے عوام کی قوت خرید متاثر ہوئی۔

عتیق میر کا کہنا تھا کہ بیشتروالدین نے استطاعت نہ ہونے کے سبب عید کی خریداری بچوں تک محدود کردی تھی اور عید سے متعلق شناخت رکھنے والی اہم مارکٹوں میں خریداروں کا رش نہیں دیکھا گیا۔

چیئرمین تاجراتحاد نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مارکیٹوں میں امڈ آنے والا خریداروں کا ریلا مصنوعی ثابت ہوا اور بیشتربازاروں میں نظر آنے والی گہما گہمی ونڈو شاپنگ ثابت ہوئی۔ تجارتی مراکز میں چہل پہل کا سب سے زیادہ فائدہ ٹریفک پولیس کو ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ حکومت کی اجازت سے کراچی میں کاروباردوبارہ شروع

انہوں نے بتایا کہ قیمتوں میں اضافے سے خریداروں کی رہی سہی قوت خرید بھی ختم ہوگئی ہے اور بڑی مارکیٹوں میں لگائی جانے والی رعائتی سیل بھی خریداروں کو متوجہ نہ کرسکی۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکٹوں میں درآمدی اشیا کے اسٹاک کم ہونے سے مقامی مصنوعات کی فروخت میں تیزی رہی جب کہ شہروں کے درمیان ٹرانسپورٹ بند ہونے سے سامان کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔ کپڑے کی مارکٹیں بند ہونے سے درزیوں کا کاروبار بھی شدید متاثر ہوا۔ خریداری سلے سلائے کپڑے، جوتے، مصنوعی زیورات اور زیبائش کے سامان تک محدود رہی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام صوبوں نے ایس اوپیز کے تحت مخصوص اوقات میں تمام کاروبار کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔

سندھ حکومت نے29 رمضان کو صبح 9 سےرات دس بجے تک مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی تھی۔ اس سے قبل صبح 9 سے شام پانچ بجے تک کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں