طیارہ حادثہ: دانتوں سے میتوں کی شناخت کا عمل جاری

طیارہ حادثہ، کاک پٹ وائس ریکارڈ جائے حادثہ سے مل گیا

فائل فوٹو


کراچی: قومی ایئرلائن پی آئے اے ترجمان ڈاکٹرہمایوں نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت دانتوں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت فنگر پرنٹ اور دانتوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔21 وثا نے دانتوں کا ریکارڈ ہمیں بھیجا ہے اور ابھی تک دانتوں کے نمونے کے ذریعے صرف عطااللہ نامی شخص کی شناخت ہوئی ہے۔

ڈاکٹر ہمایوں نے بتایا کہ 36افراد کی شناخت کرنی باقی ہے جس کے بعد میتوں کو قانونی طریقے سے لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔

طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں میں سے 41 کی شناخت کرکے میتوں کو ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے جب کہ باقی میتیں شناخت کے لیے ایدھی فاؤندیشن اور چھیپا ویلفیئر کے سرد خانوں میں رکھی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے طیارہ حادثہ: 41 میتوں کی شناخت ہو گئی

تاحال چارمیتیں لاہور اور تین اسلام آباد بھجوائی جا چکی ہیں۔ میتوں کو وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے اور اس عمل کی نگرانی سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک خود کر رہے ہیں۔

طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کے لواحقین اور پسماندگان کو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک ٹکٹیں جاری کی گئی ہیں۔ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور پسماندگان کو دس لاکھ روپے فی کس کے حساب سے گھروں پر دینے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثہ: معجزانہ طور پر بچ جانے والا مسافر ڈسچارج

پی آئی اے کے ترجمان کا مؤقف ہے کہ متاثرہ گھروں اور املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی تخمینہ لگانے کے لیے سروے ٹیم نے کام شروع کردیا ہے۔

لواحقین اور پسماندگان کی خدمت کے لیے پی آئی اے کا عملہ 24 گھنٹے ایمرجنسی رسپانس سینٹر پر موجود ہے۔ پی آئی اے جاں بحق افراد کے لواحقین اور پسماندگان کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہے اور انہیں ساری صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں