‘بھارت میں سخت لاک ڈاوَن بھی کورونا کے پھیلاو کو نہ روک سکا’


بھارت میں 2 ماہ تک جاری رہنے والا سخت لاک ڈاوَن بھی کورونا وائرس کے پھیلاوَ کو نہیں روکا جا سکا۔

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں لاک ڈاوَن نرم ہوتے ہی کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 51 ہزار سے بڑھ  گئی۔

نیویارک ٹائمز میں لکھے گئے مضمون میں بھارتی صحافی ہرتوش سنگھ بل نے بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر چکی ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس دوران بنگلہ دیش اور پاکستان میں کورونا وبا کا پھیلاو کا تناسب ہمسایہ ملک بھارت کے مقابلے میں کم رہا۔

مزید پڑھیں: بھارت نےخطے کا امن داؤ پر لگادیا، چینی فوج کو جنگ کیلئے تیار رہنے کا حکم

امریکہ اخبار میں لکھے گئے مضمون میں بھارتی صحافی ہرتوش سنگھ بل نے لکھا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی کورونا پالیسی نے مزدور طبقے اور غریب آدمی کی زندگی اجیران کردی ہے۔۔

بھارتی صحافی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں کیسز کم ہیں۔ جنوبی ایشیا میں لاک ڈاؤن ہی نہیں، دیگر عوامل بھی اہم تھے، جنہیں مودی نے نظر انداز کیا۔

نیویارک ٹائمز میں لکھے گَئے اپنے مضمون میں بھارتی صحافی کا کہنا ہے کہ سوال یہ ہے کہ کیا مودی حکومت نے سخت اقدامات کیے؟

بھارتی صحافی کے مطابق بھارتی مالیاتی دارالحکومت ممبئی اور چنائے اپنے بیشتر صحت وسائل گنوا بیٹھے۔ ممبئی میں سب سے زیادہ 20 فیصد کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔

بھارتی صحافی کے مطابق مودی کے آبائی علاقے گجرات میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے۔
مودی کی پالیسیوں نے لوگوں کو بھوک اور افلاس سے مار دیا ہے۔ بیشتر غریب لوگ اس پالیسی کا شکار ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں 2 مرتبہ توسیع کے بعد بھارت نے 17 مئی سے کچھ ریاستوں اور علاقوں میں نرمی کردی ہے۔

 


متعلقہ خبریں