پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 141 پوائنٹس کی کمی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی

کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا اختتام 141 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 100انڈیکس 33 ہزار 932 پوائنٹس پر ہوا۔

عید کی چھٹیوں کے بعد  بدھ کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار زیادہ دیر مثبت زون میں ٹریڈ نہ کر سکا اور جلد ہی منفی زون میں ٹریڈ کرنے لگا۔

عید کی چھٹیوں سے قبل کاروباری ہفتے کے تیسرے روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 34 ہزار 158 پوائنٹس پر ہوا تھا۔ کاروبار کے آغاز پر انڈیکس میں 66 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 34 ہزار 224 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 353 پوائنٹس کا اضافہ

کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کے دوران 107,166,968 شیئرز کی لین دین ہوئی تھی جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 5,465,120,770 بنتی ہے۔

گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر مثبت رجحان دیکھا گیا تھا اور انڈیکس پانچ دنوں میں 536 پوائنٹس کے اضافے سے 34 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا۔

خیال رہے کہ 15 مئی کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی رپورٹ میں کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو 8 اعشاریہ 8 ٹریلین ڈالر نقصان کا تخمینہ لگایا تھا۔

اے ڈی بی نے معاشی نقصان سے متعلق جاری رپورٹ میں کہا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت میں 9 اعشاریہ 7 فی صد تک گراوٹ ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایشیائی ممالک کو کورونا وائرس کے باعث 1 اعشاریہ 7 ٹریلین ڈالر نقصان کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 3 لاکھ 3 ہزار سے تجاوز کرگئی

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا  کے باعث چین کو 1 اعشاریہ 1 ٹریلین ڈالر سے زائد نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے تمام ممالک کی حکومتیں اقدامات کر رہی ہیں، دنیا بھر میں صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اے ڈی بی کی کورونا وائرس کے باعث معاشی نقصان سے متعلق جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وائرس سے دنیا بھر میں سیاحت، سرمایہ کاری کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ایشیائی ترقی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وائرس کے باعث تجارت اور صنعتوں کی پیداوار میں کمی ہوئی اور سفری پابندیوں، لاک ڈاؤن، سرحدوں کی بندش سے معاشی نقصان ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں