سوشل میڈیا کی اجارہ داری ختم کریں گے، ٹرمپ کی ٹوئٹر بند کرنے کی دھمکی

امریکی صدر نے بیروت دھماکوں کو حملہ قرار دے دیا

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کرنا پڑا تو قانون طور پر کیا جائے گا۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں انٹرنیٹ پر اظہار خیال کو قانونی کارروائی سے تحفظ کی فراہمی کو چیلنج کیا گیا ہے۔

یہ صدارتی حکم نامہ ٹرمپ کی طرف سے سوشل میڈیا کی کمپنیوں کو بند کرنے کی اس دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے سوشل میڈیا پر الزام لگایا کہ آوازوں کی دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا کمپنیوں کے ساتھ ٹرمہ کا تنازعہ منگل کے روز شروع ہوا جب ٹوئٹر نے پہلی مرتبہ صدر ٹرمپ کے دو ٹویٹس کے ساتھ ’فیکٹ چیک‘ کے لنک لگا دیے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جو اعلان یا دعویٰ صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں کیا ہے، اس کے حقائق میں کوئی مسئلہ تھا۔

امریکہ کے صدر کا کہنا ہے کہ  ٹویٹر فیکٹ چیک کا مقصد سیاسی ہے، ٹویٹر کو اگر بند کرنا پڑا تو قانونی طور پر کروں گا، سوشل میڈیا کی اجارہ داری کو ختم کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ  نے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر کے سماجی رابطے کی ویب سائٹس کو ضابطہ اخلاق کا پابند کر دیا ہے۔

حکم نامے میں وفاقی انتظامیہ کے متعلقہ ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فیڈرل کمیونی کیشن کمیشن اور فیڈرل ٹریڈ کمیشن جیسے آزاد اداروں سے کہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے نئے قواعد بنانے کا جائزہ لیں۔

صدر ٹرمپ نے ٹوئیٹر پر الزام لگایا ہے کہ وہ 2020 کے صدارتی انتخاب میں مداخلت کر رہا ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ وہ بطور صدر ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے منتظم بریڈ پارسکیل کا کہنا ہے کہ ٹوئیٹر کے سیاسی تعصب کی وجہ سے انھوں نے مہینوں پہلے اسے اشتہارات دینا بند کردیے تھے۔


متعلقہ خبریں