سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر امریکہ میں فسادات، املاک نذر آتش

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت پر امریکہ میں فسادات، املاک نذر آتش

فائل فوٹو


امریکہ کی ریاست مینیسوٹا میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں نہتے سیاہ فام جارج فلوئڈ کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ہنگامے مزید شدت اختیار کر گئے ہیں اور املاک کو نذر آتش کیے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔

مینیسوٹا کے شہر منیاپولس میں منگل کے روز مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو اب پرتشدد صورتحال اختیار کرچکا ہے۔

سڑکوں پر موجود ہزاروں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی جاری ہیں۔ پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس ربڑکی گولیاں اور واٹر کینن کا استعمال کر رہی ہے۔ مشتعل افراد نے ایک سپراسٹور پر دھاوا بولا اور ایک پولیس کے زیراستعمال ایک عمارت کو آگ بھی لگائی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں پولیس تشدد سے سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر ہنگامے پھوٹ پڑے

مینیسوٹا کے ریاستی گورنر نے امن عامہ کی بحالی کے ليے قومی محافظ طلب کر ليے ہيں۔ منیاپولس کے بعد گزشتہ رات قريبی شہر سينٹ پال ميں بھی احتجاج کیا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بگڑتی صورتحال پر وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم کی مشکل کو سنبھال لیں گے،  لیکن اگر لوٹ مار شروع ہوگی تو گولی مارنے کیاجازت دے دی جائے گی۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں جارج فلوئیڈ نامی 46 سالہ سیاہ فام شخص کی گردن  ایک پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے دبا رکھا تھا جس کی بعد میں موت واقع ہوگئی تھی۔

پولیس کی زیرحراست سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد پولیس حکام نے فوری طور پر چارافسران کو برطرف کردیا تھا اور ایف آئی اے بھی معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ اس واقعے پر امریکی سياہ فام آبادی ميں شديد غم و غصہ پايا جا رہا ہے۔

تین روز قبل منگل کی سہ پہر ہزاروں مظاہرین اس جگہ جمع ہوئے جہاں پولیس کے ہاتھوں جارج فلوئیڈ کی ہلاکت ہوئی تھی۔ مظاہرین جارج فلوئیڈ کے آخری الفاظ مظاہرین ‘میں سانس نہیں لے سکتا’ دہرا رہے تھے۔

پولیس کی گاڑیوں پر لوگوں نے رنگ پھینکا اور پولیس اسٹیشن کی عمارت پر سنگ باری کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ، فلیش گرنیڈ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔


متعلقہ خبریں