شوگر انکوائری رپورٹ شاہد خاقان عباسی کے خلاف چارج شیٹ ہے، شہزاد اکبر


لاہور: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شوگر انکوائری رپورٹ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف چارج شیٹ ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے خیال چارج شیٹ پر شاہدخاقان عباسی کوجواب دیناپڑے گا۔ شاہد خاقان عباسی نے جو باتیں کیں، میں ثابت کروں گا وہ جھوٹ بولتے ہیں۔ اگروہ کمیشن کی رپورٹ پڑھ لیتے تو یہ باتیں نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ  سال 2017-18 میں وافرگنے کی پیداوار ہوئی تھی۔ شاہدخاقان عباسی نے آج پریس کانفرنس کرکے بولا کہ کمیشن میں نالائق لوگ ہیں۔ لگتا ہے ملک میں صرف شاہدخاقان عباسی لائق ہیں، جو اپنے مالک کے ساتھ وفادار ہیں۔

مزید پڑھیں: شوگر مافیا کا سب سے بڑا سرغنہ شریف خاندان ہے، شبلی فراز

شہزاد اکبر نے کہا کہ شوگرانڈسٹری کے کیا معاملات ہیں، اس کی کم مدت میں رپورٹ آئی۔ وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی گئی جو پبلک کی گئی۔ یہ کافی تفصیلی رپورٹ ہے اوراس میں حیران کن انکشافات بھی ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ شوگر انکوائری رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ برآمد کے لیے وافر چینی موجود تھی۔ ایسا کونسا کمیشن پہلے بنا ہے جہاں وزرائے اعلیٰ پیش ہوئے ہوں۔ لیکن سندھ کے وزیراعلیٰ کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

شہزاداکبر نے کہا کہ شہبازشریف خادم اعلیٰ تھے لیکن وہ اپنی تجوریاں بھررہے تھے۔ نیب اوراینٹی کرپشن کی جانب سے کافی ریکوریز ہوچکی ہیں۔ نیب ایک آزادادارہ ہے، کیسزکومنطقی انجام تک پہنچانا نیب کی ذمہ داری ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا نیب تمام معاملات کا آزادانہ انکوائری کررہاہے۔ شہبازشریف بغیرکسی میڈیکل وجہ کے قرنطینہ میں ہیں۔

خیال رہے کہ 21 مئی کو وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کر دی تھی جس میں چینی بحران کا ذمہ دار ریگولیٹرز کو قرار دیا گیا تھا۔

کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے بتایا تھا کہ وزیراعظم کا فیصلہ ہے کہ کمیشن کی رپورٹ من وعن عوام کےسامنے رکھی جائے۔

شہزاداکبر نے بتایا تھا کہ ریگولیٹرزکی غفلت کے باعث چینی بحران پیدا ہوا اورقیمت بڑھی۔ 5 سال میں 29ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ رپورٹ میں صاف نظر آ رہا ہے کہ ایک کاروباری طبقے نے نظام کومفلوج کرکے بوجھ عوام پر ڈالا ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں