’حکومتی پالیسی کی وجہ سے لوگ کورونا کو سنجیدہ نہیں لے رہے‘



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید عباسی نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسی کی وجہ سے لوگ کورونا کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شروع دن سےلاک ڈاوَن پر سیاست کر رہے ہیں، ہم نےلاک ڈاوَن ختم کر دیا ہے لیکن کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں تمام صوبوں سےمشاورت ہونی چاہیے،ایک شہر بتائیں،جہاں احتیاطی تدابیر پرعمل ہو رہا ہے؟

سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ نوازشریف جب جیل میں بیمار ہوئے تو پنجاب حکومت ان کوعلاج کیلئےاسپتال لےکر گئی،وزیرصحت پنجاب نے بھی تصدیق کی کہ وہ سخت بیمار ہیں۔

اس سے قبل پروگرام میں بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا تھا کہ کراچی میں پی ٹی آئی کے رہنما زبردستی دکانیں کھلوا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اورخیبرپختونخوامیں کبھی دکانیں کھلوانےکیلئےتاجروں کی حمایت نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ این سی سی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر سندھ حکومت آخر تک عمل کرتی رہی ہے جبکہ دیگر صوبوں نے خود سے ان فیصلوں میں تبدیلی کی۔

کراچی: کورونا سے ایک دن میں ریکارڈ 35 اموات

ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی سطح پر کورونا سے متعلق لیے گئے فیصلوں پر ایک کنفیویژن ہے جسے ختم ہونا چاہیے۔

سعید غنی نے کہا کہ اگر وفاق اور صوبائی حکومتیں اگر اپنے تمام وسائل بھی جھونک دیں تب بھی آنے والے حالات سے نمٹ نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بہت خطرناک صورتحال بنتی جا رہی ہے،کورونا سے پیرامیڈیکس اور ڈاکٹرز بھی متاثرہو رہےہیں، ہم بستروں اور وینٹی لیٹرز کا تو انتظام کر لیں گے مگر طبی عملے کے لوگ کہاں سے لائیں گے؟


متعلقہ خبریں