کراچی، اسلام آباد، لاہور کے اسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی، سلیم مانڈوی والا


اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے جس کے سبب اسپتالوں میں جگہ نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے اسپتالوں میں اس وقت مزید مریضوں کیلئے جگہ نہیں رہی۔ اسپتالوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث انتظامیہ نے مریضوں کو گھر بھیجنا شروع کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کی یہ حالت انتہائی تشویشناک ہے اور حکومت اس مسئلہ کی طرف توجہ نہیں دے رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حالات پر قابو پانے کے لیے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں نوجوان کورونا سے زیادہ متاثر

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ابتدا میں کیسز میں اضافے کی رفتار سست تھی لیکن اب اس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ پاکستان میں کورونا کیسز ایک لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ اور جون میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آسکتے ہیں۔

معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرز نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہر ملک اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا اور اموات بھی بڑھیں گی۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسزاوراموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔  معاون خصوصی نے کہا کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر بھی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے گنجان آباد علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ ہیں۔

ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 26کے قریب ایس او پیز جاری کرچکے ہیں اور پرہجوم جگہوں پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ مساجد، دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک لازمی استعمال کریں۔


متعلقہ خبریں