پاکستان بارکونسل نے فروغ نسیم کا وکالت لائسنس بحال کردیا

ریکوڈیک کیس میں وزیر اعظم نے ذاتی دلچسپی لی، فروغ نسیم

اسلام آباد: پاکستان بارکونسل نے مستعفی ہونے والے سابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی وکالت کا لائسنس بحال کردیا۔

پاکستان بارکونسل کی جانب سے لائسنس کے بعد فروغ نسیم کل سپریم کورٹ میں بظور وکیل پیش ہوسکیں گے۔

اس سے قبل سابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے وکالت کا لائسنس بحال کرانے کے لیے پاکستان بار کونسل میں درخواست جمع کرادی تھی۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فروغ نسیم نے لائسنس بحالی کی درخواست دی ہے، درخواست پر قوائد و ضوابط کے مطابق فیصلہ کرینگے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ بار کونسل کے فیصلے کے بغیر فروغ نسیم عدالت میں وفاق کی نمائندگی نہیں کرسکتے، کل صدارتی ریفرنس کے خلاف درخواستوں پر سماعت سے پہلے درخواست پر فیصلہ دے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے استعفیٰ دے دیا

عابد ساقی نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ بار کونسل بھی کل صدارتی ریفرنس کیس میں پیش ہو کر اپنا موقف دے گی۔

قبل ازیں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کی صدر مملکت عارف علوی نے منظوری دی تھی۔

ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فیض عیسیٰ کیس میں پیش ہونے کے لیے دیا ہے۔

فروغ نسیم کل سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں وفاق کی نمائندگی کریں گے۔

واضح رہے کہ حکومت عہدہ ہونے کے باعث وہ کیس کی پیروی نہیں کر سکتے تھے اس لیے انہوں نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

گزشتہ سال بھی فروغ نسیم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے کیس کی پیروی کے لیے استعفیٰ دیا تھا اور کیس ختم ہونے کے بعد نومبر میں دوبارہ وزیر قانون کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت کا معاملہ عدالت میں آنے کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ فروغ نسیم آرمی چیف کے معاملے پر سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کے ہمراہ حکومت کی طرف سے پیش ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: فروغ نسیم پاکستان بار کونسل کی رکنیت سےمستعفی

آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع کا معاملہ حل ہونے کے بعد بریسٹر فروغ نسیم نے وزیر اعظم کی منظوری کے بعد دوبارہ اپنا عہدہ سنبھال لیا تھا۔ فروغ نسیم نے پاکستان بار کونسل سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔


متعلقہ خبریں