وفاقی حکومت میئراسلام آباد کے معاملے سے پیچھے ہٹ گئی

فائل فوٹو


وفاقی حکومت نے میئر اسلام آباد کی بحالی کیخلاف ہائی کورٹ میں دائر کی گئی اپیل واپس لے لی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔ حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اورمیئر کی طرف سے کاشف علی ملک ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ میئر اسلام آباد کی بحالی کے خلاف اپیل ان کی ایڈوائس کے خلاف دائر کی گئی تھی جس کو واپس لینا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ میئر اسلام آباد پر بدعنوانی، اقربا پروری، بدانتظامی، سرکاری خزانے کو نقصان سمیت متعدد الزامات کی شفاف تحقیقات کیلئے شیخ عنصر کو90 دن کیلئے معطل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مئیراسلام آباد کی بحالی کا عدالتی فیصلہ وفاق نے چیلنج کردیا

شیخ عنصر نے اپنی معطلی کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کیا گیا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے میئر کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا تھا۔

وفاقی حکومت نے میئر اسلام آباد کی بحالی کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ  اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر شیخ انصرعزیزکی معطلی پرحکم امتناع جاری کیا۔

وفاق کی جانب سے دائر کی گئی انٹراکورٹ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ شیخ انصرعزیزکی بحالی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔

شیخ انصرعزیزکی بحالی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر دائر کی تھی۔ حکومت نے17 مئی کو میئر اسلام آباد کو90 روز کیلئے معطل کر دیا تھا۔ شیخ انصرعزیز کی معطلی کا مقصد ان کے خلاف الزامات کی صاف شفاف انکوائری کرنا تھا۔

میئراسلام آباد شیخ انصرعزیز پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں چار کروڑ روپے کی بد عنوانی کا الزام تھا۔ مبینہ بد عنوانی، اقربا پروری، بدانتظامی، سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے سمیت متعدد الزامات پر لوکل گورنمنٹ کمیشن نے میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کو معطل کرنے کی وزارت داخلہ کو سفارش کی تھی۔


متعلقہ خبریں