پنجاب، خیبرپختونخوا میں عدالتیں دوبارہ فعال

فائل فوٹو


لاہور: کورونا وائرس کے دوران سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کے لیے دو ماہ بعد پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عدالتیں دوبار فعال ہوگئی ہیں۔

عدالتوں میں پیشی پر آنے وکلا اور سائلین کے لیے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کورونا وبا کے پیش نظر مارچ کے آخری ہفتے میں لاہور ہائی کورٹ سمیت صوبے بھر کی ماتحت عدالتوں میں ریگولر کیسز کی سماعت روک دی گئی تھی۔

لاہور سمیت پنجاب بھر کی عدالتوں میں محدور پیمانے پر کام کیا جا رہا تھا اور صرف ہنگامی نوعیت کے مقدمات پر سماعت ہو رہی تھی۔ تاہم آج سے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پرمعمول کے کیسز کی سماعت دوبارہ شروع ہو گئی ہے جس کو وکلا نے خوش آئند اقدام قرار دیا ہے۔

ہائی کورٹ کے حکم پر تمام عدالتوں کو روزانہ کی بنیاد پرڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔ ججز، وکلا اور عدالتی عملہ فیس ماسک کا استعمال یقینی بنائیں گے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے سائلین نے ہائی کورٹ کے حکم کو سراہا اور کہا کہ کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط ہی واحد راستہ ہے۔ عدالتی سرگرمیوں کی مکمل بحالی کے پہلے روز رش معمول سے کم رہا جب کہ  متعدد افراد نے موذی وباء سے بچاو کے ایس او پیز کو بھی نظر انداز کیا۔ خیبرپختونخوا کی تمام عدالتیں بھی دوبارہ فعال ہوگئی ہیں جہاں ہائی کورٹ میں 41 ہزار اور ماتحت عدالتوں میں2 لاکھ سے زائد کیسز زیرالتوا ہیں۔


متعلقہ خبریں