اسمارٹ سیمپلنگ: لاہور میں کورونا کے 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد کیسز کا خدشہ

پاکستان میں کورونا سے مزید 79 افراد جاں بحق

لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے لاہور کے تمام ٹاونز میں اسمارٹ سیمپلنگ کے بعد 6 لاکھ 70 ہزار سے کورونا وائرس کے کیسز کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کیجانب سے اسمارٹ سیمپلنگ کے بعد سیکرٹری اسپشلائزڈ اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے  متوقع کیسز کی سمری اور چار ہفتے کے سخت ترین لاک ڈاون کی سفارشات  وزیراعلیٰ کو ارسال کردی تھیں۔

ذرائع کے مطابق دو ہفتے سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود پنجاب حکومت محکمہ صحت کی سفارشات پر فیصلہ نہ کر سکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی سمری میں لاہور میں اسمارٹ سیمپلنگ کے نتائج اور سفارشات  کی تفصیل موجود تھی، دو ہفتے سے زائد گزرنے کے باوجود پنجاب حکومت فیصلہ نہ کر سکی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کورونا وائرس کےایک ہزار402 نئے کیسز رپورٹ

ذرائع کے مطابق لاہور میں اسمارٹ سیمپلنگ کے دوران کیے جانے والے ٹیسٹوں میں چھ  فیصد کا رزلٹ مثبت رہا۔ لاہور کے چھ ٹاونز میں مثبت ٹیسٹ کی شرح 14 اعشاریہ سات فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ذرائع محکمہ صحت کے مطابق اسمارٹ سیمپلنگ کے نتیجے میں لاہور میں کرونا کے 670،800 کیسز کا اندازہ لگایا گیاہے۔ ان کیسز میں علامات نہیں پائی گئیں لیکن یہ انفیکشن اور لوکل ٹرانسمیشن کا ذریعہ بنے۔ اسمارٹ سیمپلنگ مختلف ہاٹ اسپاٹس، ورک اسٹیشنز اور رہائشی علاقوں سے کی گئی۔

ذرائع کے مطابق ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ لاہورکا کوئی ٹاون بھی کرونا سے محفوظ نہیں ہے۔ ٹاون کا کوئی ایریا یا ورک اسٹیشن وبا سے محفوظ نہیں ہے ۔

اسمارٹ سیمپلنگ کے بعد کی سفارشات میں محکمہ صحت نے لکھا ہے کہ لاہور میں لوکل ٹرانسمین کاایک ہی پیٹرن نظر آرہاہے۔ پچاس سال سے زائد عمر کے لوگ کرونا وائرس کا زیادہ شکار ہوئے۔

پاکستان میں ایک روز میں کورونا سے مزید 60 افراد زندگی کی بازی ہارگئے، جس کے بعد ملک بھر میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 1,543 ہوگئی۔

ملک بھر میں  کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 72 ہزار 460 تک پہنچ گئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مزید 2 ہزار 964 کیسز رپورٹ ہوئے اور مجموعی طور پر 26 ہزار 83 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔

کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض سندھ میں ہیں جہاں تعداد 28 ہزار 245 تک پہنچ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں