سبسڈی کے موجودہ نظام کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، وزیراعظم

عالمی برادری کی مظالم پرخاموشی ناقابل قبول ہے، وزیر اعظم

فائل فوٹو


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے مختلف شعبوں میں دی جانے والی سبسڈی کے موجودہ نظام کا ازسرنوجائزہ لیا جائے۔

آئندہ بجٹ سے متعلق اہم اجلاس کی صدرت کرتے ہوئے وزیراعظم نے احکامات جاری کیے کہ آئندہ بجٹ میں غیرضروری اخراجات مزید کم کیے جائیں.

اجلاس کے دوران  مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے وزیراعظم کو بجٹ اورمعیشت کی مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا۔ حفیظ شیخ نے کورونا سے متاثرہ معیشت کی بحالی کیلئے تجاویز پر بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ بجٹ سے متعلق متعدد تجاویزپرمشاورت کی گئی۔ کورونا سے متاثرہ معیشت کی بحالی کیلئے نجی شعبے کو مراعات دینے  پر اتفاق ہوا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں کفایت شعاری پرسختی سےعمل کریں۔

ہم نیوز کے مطابق آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا،جس کی وزیراعظم منظوری بھی دے چکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق  بجٹ کے حتمی حجم کا فیصلہ اگلے چند دن میں کرلیا جائے گا۔ کورونا وائرس کے سبب معیشت کو جو نقصان پہنچا ہے اس کی وجہ سے بجٹ کے اہداف کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وفاقی وزارتوں کی طرف سے دی گئی بجٹ تجاویز پر بھی مزید کٹ لگا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئندہ بجٹ میں عام آدمی کا تحفظ یقینی بنائیں گے، وزیراعظم

ۃم نیوز کے مطابق بجٹ کا حجم 7 ہزار 600 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نئے مالی سال میں وفاق کی خالص آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 200 ارب روپے ہو گا جبکہ خسارے کا تخمینہ 2 ہزار 896 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ بجٹ میں دفاع کے لیے ایک ہزار 402 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جبکہ سبسڈی کے لیے 260 ارب اور پینشن کے لیے 475 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے شرح نمو کا ہدف 3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اگلے مالی سال وفاقی حکومت کے اخراجات 495 ارب روپے رہیں گے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ شرح نمو کے 4 اعشاریہ ایک فیصد تک جائے گا اور آئندہ 3 سال میں برآمدات میں 30 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں