مذاکرات کامیاب، کراچی میں ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت



کراچی: وزیرٹرانسپورٹ اویس شاہ اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور کل سے شہر میں ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

اویس شاہ نے بتایا کہ ایس اوپیزپرعملدرآمد کے لیے نگران ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے جس می روینیو کے افسران شامل ہوں گے۔

وزیر مواصلات سندھ کا کہنا تھا کہ تمام ٹرانسپورٹرز کو بنائی گئی ایس او پیز پر عمل کرنا پڑے گا بصورت دیگر گاڑیاں بند کردی جائیں گی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ تمام گاڑیوں میں اضافی مسافر نہیں اٹھائے جائیں گے۔ مسافر گاڑیوں میں ماسک اور سنیٹائز لازمی موجود ہونا چاہیے۔ جس گاڑی میں ماسک اورسینی ٹائزر نہیں ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ایس او پیز کے تحت مسافروں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ رکھاجائے گا۔ روٹ مکمل ہونے کے بعد بس کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا اور بس اڈوں پر سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ٹرانسپورٹرز نے اعلان کیا تھا کہ 2 ماہ انتظارکے بعد اب ہم مجبور ہیں کہ اپنی بسیں سڑکوں پر لے آئیں۔ انہوں نے حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مسافر بس میں سوار ہونے سے پہلےایس و پیز کا خیال رکھیں گے اور ڈرائیور سمیت بس میں سوار تمام مسافربھی ماسک پہننے کے پابند ہوں گے۔

خیال رہے کہ کراچی کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر ہے جہاں350 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض سندھ میں ہیں جہاں تعداد 29 ہزار 647 تک پہنچ گئی ہے اور 503 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

سندھ حکومت نے ہفتے کے پانچ دن سوموار تا جمعہ کاروباری مراکز سرگرمیاں بحال کرنے کی بھی اجازت دی ہے جب کہ دو دن سخت لاک ڈاؤن رہے گا۔


متعلقہ خبریں