کار حادثہ، جس نے کمپنی کی ساکھ داؤ پر لگا دی

کار حادثہ، جس نے کمپنی کی ساکھ داؤ پر لگا دی

فائل فوٹو


بیڑی پر چلنے والی کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کی ماڈل تھری کار خود کار نظام(آٹو پائلٹ موڈ) کے تحت چلتے ہوئے ہائی وے پر گرے ہوئے ایک ٹرک سے ٹکرا گئی ہے۔

حادثہ تائیوان میں پیش آیا جب ڈرائیور آٹوپائلٹ موڈ پر گاڑی چلا رہا تھا اور گاڑی کا خود کار نظام سڑک پر الٹے ہوئے ٹرک کا پتہ نہیں چلا سکا۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق گاڑی کے خود کار نظام نے حادثے سے چند لمحے قبل خطرے کا اندازہ لگایا اور آٹومیٹک بریک سسٹم بھی اس کو حادثے سے نہیں بچا سکا۔

ٹکرانے کے بعد  کچھ دیر تک خودکار نظام کے تحت چلنے والی کار کے پہیوں سے دھواں اٹھ رہا تھا جس کا مطلب بریک سسٹم حادثے سے چند سیکنڈ پہلے متحرک(ایکٹیویٹ) ہوا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں ٹیسلا جیسی ساکھ  رکھنے والی کمپنیوں کیلئے اس قسم کے حادثے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ کار میں آٹوپائلٹ موڈ کا مقصد ہی اس کو حادثے بچانا ہے، لیکن اگر خودکار نظام بھی صارفین کو محفوظ نہیں رکھ سکتا تھا وہ کمپنی اپنا اعتماد کھو دیتی ہے۔

ٹرک سے ٹکراتے وقت کار کی رفتار اتنی تیز تھی کہ اس کا اگلا حصہ روڈ پر گرے ہوئے ٹرک کے پچھلے حصے میں گھس چکا تھا۔ جس کا مطلب ہے کار کا خود کار نظام اسے حادثے سے محفوظ رکھنے میں مکمل ناکام رہا۔

حادثے میں ڈارئیور محفوظ رہا لیکن کار کا اگلا حصہ مکمل تباہ ہوچکا تھا۔ ٹیسلا تھری کا خودکارنظام اسے چلانے، رفتار بڑھانے اور بریک لگانے میں مدد دیتا ہے۔

اس حادثے سے ٹیسلا تھری میں استعمال کیے گئے خود کار نظام پر سوال اٹھ رہے ہیں کیوں کہ جب کار ٹرک سے ٹکرائی تو آٹوپائلٹ موڈ پر تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ایک ٹرک ہائی وے پر ٹیسلا تھری کار کے راستے میں الٹا ہوا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے اپنے راستے پر آتی ہوئی ٹیسلا کی کار سیدھی ٹرک میں جا ٹکرائی۔ کار کی رفتار اتنی زیادہ تھی کہ بھاری ٹرک بھی اپنی جگہ سے ہل گیا۔

کار کے بریک سسٹم نے اس وقت کام کیا جب حادثے سے بچنا ممکن نہیں تھا اور ٹکرانے سے چند لمحے پہلے ٹائروں سے دھواں نکلنا شروع ہوگیا تھا۔ اس قبل کمپنی کو شکایات موصول ہوتی رہی ہیں کہ ٹیسلا تھری کا خودکار نظام آخری لمحات میں کام شروع کرتا ہے جو کسی حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔

ٹیسلا تھری کا حادثہ 31 مئی بروز اتوار کو پیش آیا اور انٹرنیشنل میڈیا میں اس کی  خبر2 جون کو آئی۔ اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹیسلا شیئرز کی قیمت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور ایک  شیئر کی قیمت100 ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ بروکرز کا کہنا ہے کہ ٹیسلا تھری کا حادثہ اس کے شیئرز کی قیمت پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

ٹیسلا ماڈل تھری کی قیمت 35000 ڈالر ہے اور اس کی طلب میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھا گیا تھا۔ بیڑی کے ایک مکمل چارج میں یہ کار 310 میل کا فاصلہ طے کرتی ہے اور سٹارٹ ہونے کے بعد یہ محض سوا تین سیکنڈ میں 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کر لیتی ہے۔ اسے 170 میل فی گھنٹہ تک کی رفتار سے دوڑایا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں