وفاقی حکومت کا اسمارٹ لاک ڈاؤن میں سختی کرنے پر غور



اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کو مند نظر رکھتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں سختی کرنے پر غور شروع کر دیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا کی صورتحال پر اجلاس میں لاک ڈاؤن سخت کرنے پر غور کیا گیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عوام کو کورونا سے بچانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر عمل کرانے کی تلقین کی جائے گی۔

ذرائع کےمطابق چاروں صوبوں کی سیاسی قیادت عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی تلقین کرے گی اگرعملدرآمد نہ کیا گیا تو لاک ڈاؤن سخت کیا جائے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ، سینیٹر شبلی فراز نے بھی عوام سے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی درخواست کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو حکومت لاک ڈاؤن کو سخت کردے گی۔

پنجاب:کورونا وائرس کے ایک ہزار39 نئے کیسز رپورٹ

وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ این سی او سی روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس سے متعلق معلومات اکٹھا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے ہی حکومت کی اولین ترجیح غربا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احسان پروگرام کے تحت غربا میں رقوم تقسیم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کی بندش سے غریب اپنے بچوں کو کھانا نہیں کھلا سکتے ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کاروبار شروع کرنے کے لیے لاک ڈاؤن کو ختم کیا گیا اور اس کے لیے ساتھ ہی ایس او پیز جاری کیے گئے تاہم انہوں نے افسردہ لہجے میں کہا کہ سب نے دیکھا کہ ایس او پیز پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔


متعلقہ خبریں