محصولات کا ہدف پورا کرنا مشکل، ایف بی آر ملازمین کی چھٹی بند

FBR

اسلام آباد: پاکستان میں حصولات جمع کرنے والے ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے30 جون تک  تمام عملے اور افسران کی ہفتہ وار چھٹی بھی بند کر دی ہے۔

سیکنڈ سیکرٹری ان لینڈ ریونیو آپریشنز خالد محمود کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ ریجنل ٹیکس دفاتر ہفتہ کوبھی معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔

ملک بھر کے ریجنل ٹیکس دفاتر کےلیے 415 ارب 50کروڑ روپے کا ہدف پورا کرنا چیلنج بن گیا ہے۔ ایف بی آر کی طرف چیف کمشنرز کو ریونیو اہداف کےلیے کوشش تیز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس وصولی میں کمی کا انکشاف

حکومت نے مالی سال2019-20 کیلئے محصولات کا ہدف5500 ارب روپے رکھا تھا۔ گزشتہ مالی ساہ کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ٹیکس وصولی مقررہ ہدف سے 280 ارب روپے کم رہی ہے تھی۔

جنوری2020 کے اعدادوشمار کے مطابق ایف بی آر نے 18 کھرب 28 ارب کے ہدف کے برعکس 16 کھرب 17 ارب جمع کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین ایف بی آر کا محصولات کے سالانہ ہدف پر نظرثانی کا اعتراف

براہ راست ٹیکس کی مد میں 557 ارب اور سیلز ٹیکس کی مد میں 698 ارب کی ٹیکس جمع ہوا۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 98 ارب اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 263 ارب جمع ہو سکے۔

براہ راست ٹیکس میں 69 ارب، سیلز ٹیکس میں ساڑے 55 ارب، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس میں13 ارب اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 73 ارب کی کمی ہوئی۔

گزشتہ مالی سال میں جموعی طور پر3850 ارب روپے کے محصولات جمع ہوئے تھے اور ایف بی آر کا تخمینہ ہے کہ موجودہ سال بڑھ کر 5000 ارب روپے سے زیادہ ہو جائیں گے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ریونیو کا بڑا ہدف اس لیے رکھا گیا کہ بڑا ہدف سامنے ہو گا تو کوشش بھی زیادہ ہو گی۔ اگر ہدف کم ہوتا تو اس کے لیے یقیناً کوششیں بھی کم ہوتیں۔


متعلقہ خبریں