بجٹ 2020-21 میں شعبہ صحت پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ 

آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خدوخال سامنے آ گئے

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نئے مالی سال 2020 – 21 کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے دی ہے جس میں  کورنا وائرس کے پیش نظر عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ 

ذرائع ہم نیوز کے مطابق پبلک سیکٹر پروگرام کا مجموعی حجم 630 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ صحت، تعلیم، صاف ماحول، صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ بجٹ کے تخمینوں کا خاکہ پیش: وزیراعظم نے ہدایات دیدیں

ہم نیوز کے ذرائع کے مطابق معیار زندگی بہتر بنانے کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت انفراسٹرکچر کے لیے 59 فیصد فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

پی ایس ڈی پی کے تحت 35 فیصد فنڈز سماجی شعبے ے لیے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے یعنی اگلے مالی سال میں 185 ارب روپے سماجی شعبے کے لیے مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے کے لیے 159 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز، توانائی کے شعبے کے لیے 70 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز اور پانی کے شعبے کے لیے 64 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

آئندہ بجٹ میں صحت اور بہبود آبادی کے شعبوں کے لیے 18 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تعلیم بشمول ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 34 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزجب کہ فزیکل پلاننگ اور ہاؤسنگ کے شعبے کے لیے 19 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے 41 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ بجٹ میں عام آدمی کا تحفظ یقینی بنائیں گے، وزیراعظم

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے آئندہ بجٹ میں 40 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ  سابقہ قبائلی علاقوں کے لیے 40 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

2020-21 کے بجٹ میں عام آدمی کے معیار زندگی میں بہتری کے لیے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں