پاکستان میں پیٹرول سستا ہونا عوام کو مہنگا پڑگیا


ملک بھر میں پٹرول نایاب

ملک بھر میں پٹرول نایاب

Posted by HUM News on Friday, June 5, 2020

اسلام آباد: پاکستان میں پیٹرول سستا ہونے کے باوجود پانچ دن سے ملک بھرمیں نایاب ہے اور عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پشاور میں ضلعی انتظامیہ کی کاررائیاں بھی پیٹرول بحران پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہی ہیں۔ بیشتر پیٹرول پمپ کے باہر پیڑول دستیاب نہیں ہیں کہ بینرز اویزاں ہیں۔

جن پیٹرول اسٹیشن پر تیل دستیاب ہے وہاں صارفین کی لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں اور محدود مقدار سے زیادہ تیل بھروانے کی اجازت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے خاطر خواہ ذخائر موجود ہیں ،ترجمان اوگرا

کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی پیٹرول پمپس بند کر دیئے گئے ہیں اور مالکان کا کہنا ہے کہ تیل کے ذخائر موجود نہیں۔ دو کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں پیٹرول کی عدم دستیابی کے سبب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ملک میں پانچ دن سے جاری پیٹرول بحران کے باعث سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی بہت کم ہے۔ ہائی اوکٹین سمیت پیٹرولیم کی دیگر مصنوعات دستیاب ہیں لیکن پیٹرول نایاب ہے۔

کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت تمام  شہروں میں ایک جیسی صورتحال ہے۔ لاہور میں 400 پیٹرول پمپس ہیں جن میں سے اکثر بند ہیں اور پورے شہر کو صرف چھ سے سات لاکھ لیٹر تیل فراہم کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قلت پر 3 کمپنیوں کو شو کاز نوٹس جاری

آئل کمپنیوں کی جانب سے ایندھن کا مناسب کوٹے کی خریداری نہیں کی جارہی جب کے باعث کراچی میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت پیداہوگئی ہے۔

صدرکراچی گڈز کیرئیر ایسوسی ایشن کے صدر رانامحمد اسلم کا کہنا ہے کہ مال بردار گاڑی مالکان بھی ڈیزل کی عدم دستیابی سے پریشان ہیں۔

کراچی میں پیٹرول پمپس کی مجموعی تعداد تین سوکے لگ بھگ ہے جن میں سے50 فیصد پمپس پرفیول ٹینک خشک ہوگئےہیں۔

شہر میں پی ایس اوکے 200سے زائد فیول اسٹیشنز ہیں جہاں سے یومیہ48ہزار لیٹر تک پیٹرول فروخت کیا جارہا ہے۔

چیئرمین آل پاکستان پیٹرولیم ری ٹیلرز سمیر نجم الحسن نے ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران اعتراف کیا کہ بیشتر فلنگ اسٹیشنز پر تیل دستیاب نہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے درخواست کی کہ اس بحران پر قابو پانے کیلئے جلد ازجلد عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

توانائی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئل درآمد اور سپلائی کرنے والی کمپنیز کے لئے لائسنس کی شرائط میں ہے کہ  20سے 21 دن کا اسٹاک ہر صورت رکھنا ہے۔

’ڈیزل اور پیٹرول کی کمی نہیں‘

ترجمان پٹرولیم ڈویژن ساجد محمود قاضی نے ہم نیوز کے ساتھ خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں ڈیزل اور پیٹرول کی کمی نہیں ہے۔

اس وقت پاکستان میں تین لاکھ76 ہزار میٹرک ٹن ڈیزل موجود ہے جو کہ 17 دن کیلئے کافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں2 لاکھ بہتر ہزار میٹرک ٹن پیٹرول موجود ہے جو کہ 12 دن کیلئے کافی ہے۔ ایک جہاز ڈیزل اور ایک جہاز پیٹرول آج رات پاکستان پہنچ جائیں گے۔

ساجد محمودقاضی نے بتایا کہ اوگرا اور وزارت پیٹرول چاروں صوبوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور ساری سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس او ایک سرکاری کمپنی ہے اور پاکستان میں اس کے 4ہزار پمپس ہیں۔ پی ایس او اپنی فروخت بند نہیں کرے گا۔ لہذا جب دوسرے پمپس نے سپلائی بند کی تو سارا بوجھ پی ایس او پر پڑتا ہے۔

ترجمان پٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ آئل درآمد اور سپلائی کرنے والی کمپنیز کے لئے لائسنس کی شرائط میں ہے کہ  20سے 21 دن کا اسٹاک رکھنا ضروری اور جو اس پر عمل نہیں کرے گا اس کیخلاف کارروائی ہوگی۔

سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر اوگرا شاہد نعمان افضل نے ہم نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ2015میں بھی پٹرول اور ڈیزل کا بحران پیدا ہوا تھا۔ بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہونے سے ریفائنریز نے اپنے پیداوار کم کی ہے۔


متعلقہ خبریں