شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی طلبی کا تحریری فیصلہ جاری

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت میں 16 اگست تک توسیع

فائل فوٹو


لاہور: لاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی طلبی کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی طلبی کا 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جج امجد نذیر چوہدری نے جاری کیا۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ ملزمان کی عدم پیشی کے باعث فرد جرم کی کارروائی عرصے سے التوا کا شکار ہے اور ملزم حمزہ شہباز کو آج بھی حفاظتی اقدامات کے باعث پیش نہیں کیا گیا۔ جیل انتظامیہ آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو ہر صورت پیش کریں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالتی احکامات پرعمل نہ کیا گیا تو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کریں گے۔ ملزم شہباز شریف بھی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

عدالت نے حکم دیا کہ شہباز شریف فرد جرم کی کارروائی کے لیے 11 جون کو ہر صورت پیش ہوں۔

خیال رہے کہ عدالت کی جانب سے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر پہلے بھی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے تاہم دونوں کی جانب سے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کیا تھا۔

سال 2019 میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ تیار کیا گیا۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

نامزد ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے مبینہ طور پر 21 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں بھارت کو آئندہ بھی اپنے عزائم میں ناکامی ہو گی، ترجمان دفتر خارجہ

نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے سی ای او ہیں، رمضان شوگر ملز کیلیے مقامی آبادیوں کے نام پر 36 کروڑ روپے کی لاگت سے تحصیل بھوانہ کے قریب سیوریج نالہ بنوایا گیا، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اس کے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا ہے۔


متعلقہ خبریں