اسٹیٹ بینک کا انتباہ: عوام جعلی فون کالوں سے ہوشیار رہیں

state bank اسٹیٹ بینک

کراچی: عوام الناس کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جعلی ٹیلی فون کالوں سے ہوشیار رہیں۔

سائبر کرائمز کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے پاس 4 لاکھ 2 ہزار 477 شکایات

ہم نیوز کے مطابق یہ انتباہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاری کردہ ایڈوائزری میں عوام الناس کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ذاتی اور مالی کوائف کے متعلق آنے والی ٹیلی فون کالوں پر کسی بھی قسم کی معلومات فراہم نہ کریں۔

ہم نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ دھوکے باز بہانہ بنا کر اکاؤنٹس کے متعلق معلومات طلب کرتے ہیں۔

عوام الناس کی آگاہی کے لیے اسٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی بینک کے کھاتے دار سے اسٹیٹ بینک کبھی بھی تفصیلات معلوم نہیں کرتا ہے۔

حکومت کا سائبر سیکیورٹی اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی جانب سے دس اپریل 2020 کو سائبر الرٹ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس میں اضافے کے ساتھ ہی سائبر کرمنلز بہت زیادہ سرگرم ہو گئے ہیں۔

سائبر کرمنلز کی سرگرمیوں کے حوالے سے ایف آئی اے نے بتایا تھا کہ انہوں نے شہریوں کو بلیک میل کرنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔

اس ضمن میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل کا کہنا تھا کہ سائبر کرمنلز شہریوں سے رابطہ کرکے ان سے ایس ایم ایس کوڈ مانگتے ہیں۔ حکام نے اس ضمن میں وضاحت کی تھی کہ دراصل یہ واٹس ایپ ویری فکیشن ایس ایم ایس ہوتا ہے۔

سائبر کرمنلز کے طریقہ واردات کے متعلق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے بتایا تھا کہ واٹس ایپ پہ کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سائبر کرمنلز متاثرہ شخص کے نمبرز سے رابطہ کرتے ہیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق سائبر کرمنلز ایزی پیسہ کے ذریعے رقم منگواتے ہیں۔ حکام کے مطابق گزشتہ چند روز کے دوران سائبر کرمنلز کی وارداتوں میں دس گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ہوشیار: ایف آئی اے نے شہریوں کے لیے سائبر الرٹ جاری کردیا

ایف آئی اے حکام نے دس اپریل کو بتایا تھا کہ شہری لاکھوں روپے سائبر کرمنلز کے ہاتھوں گنوا چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں