کراچی: رہائشی عمارت گرگئی، پاک فوج کی انجینئرنگ کور پہنچ گئی


کراچی: کھڈا مارکیٹ لیاری میں چھ منزلہ عمارت زمیں بوس ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک شخص جاں بحق اور چار زخمی ہوئے ہیں۔ عمارت کے ملبے سے مزید زخمیوں کو نکالنے کا امدادی کام جاری ہے۔

کراچی: گلبہار میں زمیں بوس ہونے والی عمارت کے متاثرین کا احتجاج

ہم نیوز کے مطابق نیا آباد گلی نمبر چار میں عمارت گرنے کا حادثہ پیش آیا ہے۔ پاک فوج کی انجینئرنگ کور کے جوان جائے وقوع پر پہنچ  گئے ہیں۔

جدید آلات سے لیس پاک فوج کے انجینئرز اور جوان امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ سراغ رساں کتے بھی موجود ہیں جو ملبے تلے دبے ہوئے لوگوں کی تلاش میں مدد دے رہے ہیں۔

عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی امدادی اداروں کے رضاکاروں اور رینجرز سمیت علاقہ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اورامدادی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کردیا۔

عمارت کے ملبے سے ابھی تک ایک نعش برآمد ہوئی ہے جسے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ حادثے میں زخمی ہونے والے چار افراد کو علاج معالجے کے لیے سول اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔

کراچی میں آتشزدگی:50سے زائد باڑے جل گئے، درجنوں جانور جھلس کر ہلاک

ہم نیوز کے مطابق علاقہ مکینوں کو خدشہ ہے کہ عمارت کے ملبے میں ابھی کئی افراد دبے ہوئے ہو سکتے ہیں۔ حادثے کی ابتدا میں امدادی اداروں کے رضاکار اہل محلہ کی مدد سے امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔

ہم نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق ایس بی سی اے کی مخدوش عمارتوں کی ٹیکنکل کمیٹی نے16 مارچ کو اس رہائشی عمارت کا معائنہ کیا تھا۔

ایس بی سی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پلاٹ نمبر 635 پر بنی ہوئی پانچ منزلہ عمارت انسانی زندگیوں کےلیےخطرناک ترین ہے۔

دستاویزات کے مطابق  18 مارچ کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے عمارت کے یوٹیلٹی کنکشن منقطع کرنےکے لیے ایس ایس جی اورکے الیکٹرک کو مراسلہ لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شیریں بائی عمارت انسانی زندگیوں کےلیےخطرہ ہے اس لیے اس کے کنکشن منقطع کیے جائیں۔

دستاویزات کے مطابق 18 مارچ کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے 15 روزمیں شریں بائی کے مکینوں کوعمارت خالی کرنےکے لیے نوٹس چسپاں کیا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے رہائشی عمارت کے گرنے کا فوری طور پر سخت نوٹس لیا ہے۔

کراچی: گلبہار میں عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش برآمد، ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ امدادی کارروائیوں میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور اس کے فوری بعد اس ضمن میں متعلقہ حکام رپورٹ پیش کریں۔

سیکریٹری صحت سندھ نے سول اسپتال اور لیاری اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کے احکامات جاری کئے ہیں۔


متعلقہ خبریں