امریکا اور برطانیہ کا روس پر سائبر حملوں کا الزام

سائبر سیکیورٹی

فوٹو: فائل


واشنگٹن: طویل انتظار کے بعد امریکا اور برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں نے مشترکہ بیان میں دعوی کیا ہے کہ روس حالیہ سائبر حملوں میں ملوث ہے۔

برطانوی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی ہیکرز سائبر ہائی جیکنگ کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

خفیہ اداروں کے مطابق ہیکرز انٹرنیٹ کے لئے استعمال ہونے والے بنیادی ہارڈوئیر ہائی جیک کر رہے ہیں۔ انہیں روسی حکومت کی خفیہ پشت پناہی حاصل ہے۔

امریکی اور برطانوی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سائبر حملوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

روسی ہیکرز کے متعلق جاری کردہ تازہ تفصیل میں کہا گیا ہے کہ یہ سرکاری ایجنسیوں اور کاروباری اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تاہم ہدف بننے والوں کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے کی جانب سے پیر کو سامنے آنے والی رپورٹ ایک ایسے وقت میں شائع کی گئی ہے جب چند روز قبل دنیا کے مختلف ممالک میں انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز (آئی ایس پیز) کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

دونوں ملکوں کے جاری کردہ مشترکہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ 2015 میں شروع کردہ سائبر حملے مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں۔

دو ماہ قبل بھی برطانیہ اور امریکا کی جانب سے روس پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے 2017 میں ناٹ پیٹیا نامی سائبر حملہ کیا تھا جس کے پھیلائے گئے وائرس نے یوکرین میں تباہی پھیلانے کے علاوہ دنیا بھر میں کمپیوٹرز کو متاثر کیا تھا۔

گزشتہ برس بھی امریکی خفیہ ادارے یہ الزام عائد کر چکے ہیں کہ روس نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کو فائدہ پہنچایا تھا۔

امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی نمائندہ جینیٹ منفرا کا کہنا ہے کہ ہم تاحال نقصان کے متعلق درست اندازہ قائم نہیں کر سکے ہیں۔

برطانوی حکومت کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کیارن مارٹن کے مطابق لاکھوں مشینوں کو نشانہ بنانے والے حملہ آور کشیدگی کے دوران کارروائی کے لئے پہلے سے ہی تیار ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں