کورونا: ملک میں دو ہفتے کا سخت لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیرخان نے تجویز پیش کی ہے کہ پورے ملک میں دو ہفتے کا سخت لاک ڈاؤن ہونا چاہیے۔ انہوں نے حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات اور کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

’پاکستان میں کورونا وائرس کا عروج جولائی کے آخر یا اگست میں آئے گا‘

ن لیگ کے مرکزی رہنما انجینئر خرم دستگیر خان نے یہ تجویزہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمر عباس کے سوالات کے جواب میں پیش کی۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں شریک پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ نے اس موقع پرکہا کہ پاکستان زیادہ دیرتک لاک ڈاوَن کامتحمل نہیں ہوسکتا ہے۔

کورونا کے کاری وار، عالمی ادارہ صحت کی پاکستان کو لاک ڈاؤن کی تجویز

پی ٹی آئی رہنما ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کو جاری کردہ ایس او پیز پرسختی سے عمل درآمد کرانا ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ لیکن اگر جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے تو پھر حکومت مزید سختی کرے گی۔

میزبان ثمر عباس کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں پی پی کی رہنما ناز بلوچ نے اس ضمن میں مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے بہتراقدامات کے باعث مہلک وبا کورونا کو شکست دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں لاک ڈاوَن اور جاری کردہ ایس اوپیزپرسختی سےعمل درآمد ہوا۔

نیوزی لینڈ حکومت نے کورونا کے خاتمے کا اعلان کر دیا

پی پی کی رہنما ناز بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جب کیسز بڑھنے لگے تولاک ڈاوَن میں نرمی کی گئی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ تفتان بارڈر پر بھی حکومت کی بدانتظامی  سامنے آئی۔


متعلقہ خبریں