امریکہ میں احتجاجی مظاہرے، وائٹ ہاؤس کے اطراف سیکیورٹی کم کر دی گئی

امریکہ میں احتجاجی مظاہرے، وائٹ ہاؤس کے اطراف سیکیورٹی کم کر دی گئی

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی آخری رسومات ادا ہونے کے ساتھ ہی وائٹ ہاؤس کے اطراف سے سیکیورٹی میں کمی کر دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقامی انتظامیہ نے وائٹ ہاؤس کی طرف جانے والوں راستوں سے رکاوٹیں کم کردی ہیں تاہم کئی جہگوں پر رکاوٹیں بدستور کھڑی رہیں گی۔

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہروں کے دوران وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔

دوسری جانب امریکہ کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران مظاہرین نے کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے گرا کر آگ لگا دی۔

ورجینیا میں جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے  کولمبس کا مسجمہ گرایا اور آگ لگانے کے بعد مجسمے کو ندی میں پھینک دیا گیا تھا تاہم انتظامیہ نے مجسمے کو ندی سے نکال لیا۔

ہیوسٹن کے ایک اور واقعہ میں مظاہرین نے کولمبس کے مجسمے کا سر کاٹ دیا۔

پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ کی آخری رسومات گزشتہ روز ہیوسٹن میں ادا کی گئیں۔

پولیس حراست میں سیاہ فام امریکی شہری کی ہلاکت کے خلاف امریکہ کی بیشتر ریاستوں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہروں کے باعث امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور ان کے فوج تعینات کرنے کے فیصلے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں چارلس براؤن امریکی فضائیہ کے پہلے سیاہ فام سربراہ مقرر

امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے نے بھی صدر کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فوج بلانے کی ضرورت نہیں تھی۔


متعلقہ خبریں