کورونا وائرس روکنے کا فارمولا، 15دن مکمل لاک ڈاؤن



طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کسی نہ کسی صورت ہماری زندگی کا حصہ رہے گا اور اس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پندرہ روزہ سخت کرفیو لگانا ہوگا۔

وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور ڈاکٹر جاوید اکرم کہتے ہیں کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والا مریض اپنا پلازمہ عطیہ کرسکتا ہے۔

معروف طبی ماہر ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور کورونا دونوں کا مذاق اڑایا گیا، جس کا خمیازہ اب بھگت رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستانی حکومت کے نام خط میں ایک ماہ کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی تجویز دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عالمی ادارہ صحت کی پاکستان کو لاک ڈاؤن کی تجویز

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا کیسز میں چار سو فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی سے پہلے چھ شرائط کو یقینی بنایا جائے تاہم تاحال پاکستان ایک پر بھی پورا نہیں اترتا۔

مجموعی کورونا کیسز میں سے کراچی میں تینتیس فیصد سے زائد، لاہور میں اٹھارہ، پشاور اور کوئٹہ میں پانچ پانچ، جبکہ راولپنڈی میں تین فیصد سے زائد مریض موجود ہیں۔

پاکستان میں ہونے والے ٹیسٹوں میں سے چوبیس فیصد مثبت آرہے ہیں، ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ شرح پانچ فیصد تک ہونی چاہیے۔

موجودہ صورتحال میں ٹیسٹوں کی یومیہ استعداد کار پچاس ہزار تک بڑھانا ناگزیر ہے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کیلئے ڈبلیو ایچ او کی مقرر کردہ چھ شرائط میں سے پاکستان کسی ایک پر بھی پورا نہیں اترتا، تشخیص، ٹیسٹ، آئیسولیشن، علاج، قرنطینہ اور کیسز ٹریس کرنے کی استعداد انتہائی کمزور ہے۔

کورونا مریضوں کیلئے صرف سات سو اکاون وینٹی لیٹرز میسر ہیں اور شہری بھی احتیاطی تدابیر اپنانے کو تیار نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں