او آئی سی کا اسرائیل سے فلسطینی علاقوں کا الحاق روکنے کا مطالبہ

افغانستان پر او آئی سی کا اجلاس: سعودی عرب نے پاکستان میں بلا لیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: اسلامی ممالک کے تعاون کی تنظیم او آئی سی نے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے کسی بھی حصے کو اپنی خود مختاری میں شامل کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، ساتھ ہی اسرائیل سے فلسطینی علاقوں کا الحاق روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

مسئلہ فلسطین پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان کی نمائندگی کی۔

فلسطین کے وزیر خارجہ کی درخواست پر او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ کے طلب کردہ اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے وزراخارجہ اور نمائندوں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی: خصوصی ورکنگ گروپ کی تشکیل کا مطالبہ

اجلاس میں ریاست فلسطین کے 1967 میں قبضہ کردہ حصوں کو اسرائیلی قابض حکومت کی جانب سے اپنے اندر ضم کرنے کی دھمکیوں پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کی دھمکی اب تک کے تمام معاہدوں کی منسوخی کے سرکاری اعلان کے مترادف مانی جائے گی۔

اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل کے کسی بھی ایسے اقدام کا مطلب یہ لیا جائے گا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تنازع کے تصفیہ پر حرف تنسیخ پھیر رہا ہے۔ اسرائیل کا یہ اقدام استعماری پالیسی شمار ہوگی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی طے شدہ حدود کی بنیاد پر 1967 سے قبل کی سرحدوں اورالقدس الشریف دارالحکومت کی حامل خودمختار، قابل عمل اور متصل ریاست فلسطین کے قیام کے پاکستان کے مطالبہ کو دہرایا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: او آئی سی نے بھارتی قانون مسترد کر دیا

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین اور کشمیر کی آزادی کی تحاریک کی مشترک نوعیت کو اجاگر کیا، انہوں نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کے خلاف جاری مسلسل غیرانسانی رویہ سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں ہورہی ہیں اور وہاں بسنے والے انسانوں کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں، عالمی قانون اور وہاں کے عوام کی امنگوں کے مطابق فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ تنازعات کے حل میں اپنا فعال کردار ادا کرے۔

شاہ محمود قریشی نے اسرائیل میں اتحادی جماعتوں کے درمیان مقبوضہ فلسطینی علاقہ جات بشمول وادی اردن کے حصوں کو اپنے اندر ضم کرنے کا فریم ورک معاہدہ طے پانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ملائیشیا، ترکی مسلم دنیا کی بہتری کیلئے کوششوں پر متفق، او آئی سی مرکز ہوگا

سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے کردار پر گفتگو بھی کی گئی، ٹیلی فونک رابطہ فلسطین کے ایشو پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد کیا گیا۔


متعلقہ خبریں