سرکاری کورونا کٹس ناقص ہونے کا انکشاف


لاہور: ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹراشرف طاہر نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری طور پر استعمال کی جانے والی کٹس کے رزلٹ تسلی بخش نہیں ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ڈی جی فرانزک ایجنسی نے کہا کہ نیشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اورحکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی کٹس سے مطمئن نہیں ہیں۔ جو ہمیں کٹس فراہم کی گئیں ہیں، انکے رزلٹس پر ہماری تحفظات ہیں۔

ڈی جی فرانزک ایجنسی کا کہنا تھا کہ پہلے عالمی ادرہ صحت کی تجویز کردہ کٹس استعمال کر رہے تھے۔انکے نتائج تسلی بخش ہیں، لیکن اب وہ ختم ہو چکی ہیں۔

ڈی جی فرانزک ایجنسی ڈاکٹر طاہر اشرف نے کہا کہ ایک ہفتے سے کٹس نہ ہونے کے باعث ٹیسٹ نہیں ہو رہے، ہیں۔ ہماری دو ہزار ٹیسٹ کرنے کی پر ڈے کپیسٹی ہے۔ اب تک فرانزک لیب میں 9 ہزار ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

ڈاکٹر اشرف طاہر نے کہا کہ ہمیں کٹس فراہم کی جائیں تو ہم مزید ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔ ہم ڈبلیو ایچ او سے تجویز کردہ کٹس ہی استعمال کرینگے۔

اس سے قبل نیشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کورونا سے بچاوُ کا سامان مقامی مارکیٹ سے خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ترجمان این ڈی ایم اے  نے کہا تھا کہ این 95 ماسک کے علاوہ باقی سامان پاکستان میں ہی تیار ہورہا ہے، مقامی مارکیٹ سے سامان خریدنے کا فیصلہ ملکی صنعت کی ترقی کے لیے کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کوروناکی فوری تشخیص کیلئے کٹس پاکستان پہنچ گئیں

ترجمان کے مطابق بیرون ملک سے وہ سامان خریدا جائے گا جو ملک میں دستیاب نہیں ہوگا۔این 95 ماسک سے متعلق مقامی کمپنی کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔

پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے ریکارڈ 5 ہزار 834 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ انیس ہزار 536 ہو گئی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 101 افراد جان کی بازی ہارے ہیں جس کے بعد بعد اموات کا مجموعہ 2 ہزار 356 ہو گیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں