نسٹ یونیورسٹی نے کورونا کی تشخیص کی ڈائیگناسٹک کٹ تیار کر لی


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم نسٹ یونیورسٹی نے کورونا وائرس کی تشخیص کی ڈائیگناسٹک کٹ تیار کر لی ہے۔

ڈریپ نے ڈائیگناسٹک کٹس کا لیب ٹرائل بھی مکمل کر لیا ڈریپ کی منظوری کے بعد فارما سیوٹیکل کمپنیز کی جانب سے کٹس کی بڑی تعداد میں پروڈکشن کا آغاز ہوگا۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ان کٹس کی مقامی سطح پر تیاری سے کورونا ٹیسٹ پر اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی۔ مقامی کٹس سے ملکی درآمد بل کو بھی بڑی حد تک بچایا جا سکے گا۔

فواد چودہدری کا کہنا ہے کہ ہمارے سائنسدانوں نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا۔ نسٹ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی ذوہیب، ڈاکٹر انیلہ جاوید  اور سکول آف اپلائیڈ بائیو سائنسز سے ڈاکٹر عطا الرحمان کٹس تیار کرنے والی ٹیم میں شامل تھے۔

ترجمان وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق کورونا کی تشخیص کی کٹس باہر سے منگوائی جانے والی کٹس کی نسبت پاکستان میں کم پیسوں میں بہت جلد دستیاب ہوںگی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے ڈائیگناسٹک کٹس کا لیب ٹرائل بھی مکمل کر لیا ہے، جلد ہی ڈریپ فارما سیوٹیکل کمپنیز کو کٹس کی کمرشل پروڈکشن کے لیے منظوری دے گی۔

خیال رہے کہ ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹراشرف طاہر نے انکشاف کیا تھا کہ سرکاری طور پر استعمال کی جانے والی کٹس کے نتائج تسلی بخش نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: این ڈی ایم اے کا کورونا کٹس مقامی مارکیٹ سے خریدنے کا فیصلہ

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی فرانزک ایجنسی کا کہنا تھا کہ نیشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اورحکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی کٹس سے مطمئن نہیں ہیں۔ جو ہمیں کٹس فراہم کی گئیں ہیں، انکے نتائج پر ہماری تحفظات ہیں۔

ڈی جی فرانزک ایجنسی کا کہنا تھا کہ پہلے عالمی ادرہ صحت کی تجویز کردہ کٹس استعمال کر رہے تھے۔انکے نتائج تسلی بخش ہیں، لیکن اب وہ ختم ہو چکی ہیں۔

ڈی جی فرانزک ایجنسی ڈاکٹر طاہر اشرف نے کہا تھا کہ ایک ہفتے سے کٹس نہ ہونے کے باعث ٹیسٹ نہیں ہو رہے، ہیں۔ ہماری دو ہزار ٹیسٹ کرنے کی پر ڈے کپیسٹی ہے۔ اب تک فرانزک لیب میں 9 ہزار ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

ڈاکٹر اشرف طاہر کا کہنا تھا کہ ہمیں کٹس فراہم کی جائیں تو ہم مزید ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔ ہم ڈبلیو ایچ او سے تجویز کردہ کٹس ہی استعمال کرینگے۔

اس سے قبل نیشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کورونا سے بچاوُ کا سامان مقامی مارکیٹ سے خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں