ایف بی آر نے شناختی کارڈ پرخریداری کی حد ایک لاکھ مقرر کردی

ایف بی آر کی موبائل ایپ تیار

فائل فوٹو


اسلام آباد: ترجمان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال سے شناختی کارڈ پرخریداری کی حد ایک لاکھ کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے بعد ایک بیان میں ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ کپڑوں اور جوتوں کے اسٹورز پرسیلزٹیکس 14 سے کم کر کے 12 فیصد کردیا گیا ہے۔ لوگوں کوکپڑوں اورجوتوں کی خریداری میں ریلیف ہوگا۔

ترجمان ایف بی آر حامدعتیق کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے موبائل پیداوارمیں سہولت دی گئی ہے۔ انکم ٹیکس 350 ڈالر تک صفر اور سیلزٹیکس کم کردیا گیا۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق گوادر سے متعلقہ آرڈیننس فنانس بل کا حصہ بنا دیا گیاہے۔ بجلی اورگیس سپلائی کے ادارے ڈیٹا شیئر کریں گے۔

ترجمان ایف بی آر حامدعتیق کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں درآمدی سگار پرایف ای ڈی 65 سے بڑھاکر 100 فیصد کردی گئی ہے۔ سیمنٹ پر ایف ای ڈی کم کرنے سے سیمنٹ کی قیمت 20 سے 25 روپے کم ہوگی۔

ترجمان کے مطابق انکم ٹیکس سائیڈ پر10 ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔ ایجوکیشن میں ریٹرنزداخل کرنے والوں کے بچوں کی اسکول فیس ختم کردی گئی ہے۔ شادی ہالوں پرٹیکس ختم کردیاگیا ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی بجٹ میں سگریٹ، انرجی ڈرنکس پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز

ترجمان ایف بی آر کے مطابق کیبل آپریٹر پرعائد ودہولڈنگ ٹیکس بھی ختم کردیاگیا ہے۔ آڑھتیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔کیبل پر چلنے والےاشتہارات پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔

ترجمان ایف بی آرحامد عتیق کے مطابق پنشن فنڈ پرعائد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیاہے۔ کیپٹل گین میں ہولڈنگ پیریڈ 8 سال سے کم کر کے 4سال کردیاگیا ہے۔

اس قبل پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال21-2020 کے لیے 7ہزار706ارب کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔

مالی سال21-2020 کا بجٹ وزیرصنعت و پیداوار حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ حکومت نے 5ہزار483ارب روپے مقامی ذرائع اور 2ہزار222 ارب روپے بیرونی ذرائع سے حاصل کرنےکا تخمینہ لگایا ہے۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا حجم رواں مالی سال کے مقابلے میں کم رکھا گیا ہے۔ مالی سال -21-2020 کے بجٹ کا حجم مالی سال20-2019 کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں