بجٹ میں نئے ٹیکسوں کا بوجھ نہ ڈال کرعوام کو ریلیف دیا گیا،شبلی فراز

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں وزیراعظم نے قوم کو حقیقت پسندانہ اورعوامی ہمدردی کا آئینہ دار بجٹ دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں نئے ٹیکسوں کا بوجھ  نہ ڈال کرعوام کو ریلیف دیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال21-2020 کے لیے 7 ہزار706 ارب کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے۔

مالی سال21-2020 کا بجٹ وزیرصنعت و پیداوار حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ حکومت نے 5ہزار483ارب روپے مقامی ذرائع اور 2ہزار222 ارب روپے بیرونی ذرائع سے حاصل کرنےکا تخمینہ لگایا ہے۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا حجم رواں مالی سال کے مقابلے میں کم رکھا گیا ہے۔ مالی سال -21-2020 کے بجٹ کا حجم مالی سال20-2019 کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ

آئندہ مالی سال دفاع کیلئے 12 کھرب 89 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

آئندہ مالی سال سود اور قرضوں پر 2946 ارب روپے خرچ کیےجائیں گے۔ آئندہ مالی سال میں 2 ہزار 2 سو 23 ارب روپے کے غیر ملکی قرضے حا صل کیے جائیں گے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 4 ارب 45 کروڑ ڈالر۔ تجارتی خسارے کا ہدف 19 ارب 70 کروڑ ڈالر۔ ملکی برآمدات کا ہدف 22.71 ارب ڈالر اور درآمدات کا ہدف 42.41ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کو چار ہزار 963 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کا خسارہ 7 فیصد کے لگ بھگ ہو گا۔ آئندہ مالی سال غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی پر 1413 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ آئندہ مالی سال نجکاری کے زریعے 100 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔

مجموعی طورپر875ارب روپےکی رقم وفاقی بجٹ میں رکھی گئی ہے جب کہ بجٹ خسارہ 3ہزار437ارب ہے۔

ترسیلات زربڑھانے کیلئے25ارب، پاکستان ریلوےکیلئے40ارب، کامیاب نوجوان پروگرام کیلئے2ارب، ای گورننس سسٹم میں بہتری کیلئےایک ارب روپے سے زائدرقم مختص کی گئی ہے۔

فنکاروں کی فلاح وبہبودکی رقم 25سےبڑھاکرایک ارب کردیا ہے

زرعی شعبےکیلئے10ارب رکھے ہیں جو پہلےرکھےگئے50ارب کےعلاوہ ہیں۔ اعلیٰ تعلیم کیلئے64ارب ترقیاتی بجٹ کاحجم1324ارب، پی ایس ڈی پی کی مدمیں650ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک آئی ایم ایف بجٹ مذاکرات: وفاقی حکومت کا بجٹ اور اخراجات منجمد کرنے پر اتفاق

طبی آلات کی خریداری کےلیے71ارب روپے،غریب خاندانوں کےلیے150ارب، ایمرجنسی فنڈکےلیے100ارب مختص کیےہیں۔ آزادجموں کشمیرکےلیے55ارب، گلگت بلتستان کےلیے32ارب، کےپی کےمیں ضم اضلاع کےلیے56ارب، سندھ کےلیے19ارب اور بلوچستان کےلیے10ارب کی خصوصی گرانٹ رکھی گئی ہے۔ سی پیک کےتحت منصوبوں کیلئے118ارب رکھے ہیں۔


متعلقہ خبریں