حکومت چور دروازے سے بھی ٹیکس لگائے گی، شہباز شریف

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت چور دروازے سے بھی ٹیکس لگائے گی۔

مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف نے بجٹ میں عوامی ریلیف کے شعبہ جات نظر انداز کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں پی ایس ڈی پی اور ترقیاتی اخراجات کہاں ہیں؟ آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول، بجٹ مسترد کردیا: اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں نہ صرف سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں کمی کر دی گئی ہے بلکہ سماجی تحفظ کے لیے بھی رقم کم کر دی گئی۔ بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ قوم کو ابھی سے خبردار کر رہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی اور حکومت چور دروازے سے بھی مزید ٹیکس لگائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 21-2020 کے لیے 7 ہزار 706 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

مالی سال21-2020 کا بجٹ وزیرصنعت و پیداوار حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ حکومت نے 5 ہزار 483 ارب روپے مقامی ذرائع اور 2 ہزار222 ارب روپے بیرونی ذرائع سے حاصل کرنےکا تخمینہ لگایا۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا حجم رواں مالی سال کے مقابلے میں کم رکھا گیا۔ مالی سال -21-2020 کے بجٹ کا حجم مالی سال20-2019 کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ

آئندہ مالی سال سود اور قرضوں پر 2946 ارب روپے خرچ کیےجائیں گے۔ آئندہ مالی سال میں 2 ہزار 2 سو 23 ارب روپے کے غیر ملکی قرضے حا صل کیے جائیں گے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 4 ارب 45 کروڑ ڈالر، تجارتی خسارے کا ہدف 19 ارب 70 کروڑ ڈالر، ملکی برآمدات کا ہدف 22.71 ارب ڈالر اور درآمدات کا ہدف 42.41ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں