بجٹ میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا، عبدالحفیظ شیخ


اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ بجٹ میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں عوام پر بوجھ نہیں ڈالا گیا ہے جبکہ 9 ماہ میں حکومت نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔ حکومت اقتدار میں آئی تو قرضوں کا بوجھ تھا۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال 2 ہزار 700 ارب روپے قرضوں پر سود ادا کیا گیا۔ ہم نے کوشش کی کہ اپنے اخراجات کو سختی سے روکیں اور حکومت نے کسی بھی ادارے کو ضمنی گرانٹ نہیں دی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 5 ہزار ارب روپے قرضوں کی مد میں واپس کرنے پڑے ہیں۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ایک وقت آیا کہ ہمارے ڈالرز ختم ہو گئے تھے لیکن اس کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب ڈالر سے 3 ارب ڈالر تک لائے۔ نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 1100 ارب روپے تھا اور ہم نے نان ٹیکس ریونیو ٹارگٹ 1600 ارب روپے حاصل کیے۔

انہوں نے کہا کہ موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھائی اور معیشت میں استحکام کی بلوم برگ نے بھی تعریف کی جبکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملکی معیشت کو بھی نقصان پہنچا۔ بدقسمتی سے کورونا وائرس سے ہزاروں لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا سے معیشت کو 3 ہزار ارب روپے کا نقصان ہو گا جبکہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولی بھی کورونا کی وجہ سے متاثر ہوئی۔ ایف بی آر کی وصولی بھی بمشکل 3900 ارب روپے تک پہنچی۔

انہوں نے کہا کہ ہر ماہ ریونیو کتنی حد تک گرا اس کے شواہد بھی پیش کر سکتے ہیں۔ کورونا سے دکانیں، صنعتیں اور ٹرانسپورٹ بند ہوئیں۔ لاک ڈاؤن سے بے روزگاری بڑھی اور غربت میں اضافہ ہوا۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے 1200 ارب روپے کا پیکج دیا گیا اور حکومت نے مشکل حالات میں ایک کروڑ 60 لاکھ لوگوں تک نقد رقم پہنچانے کا فیصلہ کیا۔ 280 ارب روپے کی گندم خریدی گئی۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کے لیے 50 ارب روپے دیے گئے اور 6 لاکھ بزنس انٹرپرائزز کو فائدہ پہنچایا گیا۔ صارفین کے یوٹیلیٹی بلز کو بھی 6 ماہ کے لیے مؤخر کیا گیا۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بھی کم ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں حکومت چور دروازے سے بھی ٹیکس لگائے گی، شہباز شریف

مشیر خزانہ نے کہا کہ ہم قرض ماضی کے قرضوں سے نمٹنے کے لیے لے رہے ہیں کیونکہ ماضی کے قرض واپس کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم نے مشکلات کے باوجود نئے ٹیکس نہیں لگائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے200 کے قریب ٹیرف لائنز ڈیوٹی کم کی اور 166 ٹیرف لائنز پر ریگولٹری ڈیوٹی کم کی گئی۔ ایک ہزار 623 ٹیرف لائنز پرٹیکس ختم کیا گیا اور ایک ہزار600 سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ختم کی گئی۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کئی شعبوں کو بہت زیادہ مراعات دی جا رہی ہیں اور تعمیراتی شعبے کو بہت فوائد دیے گئے ہیں۔ سیمنٹ پر ایکسائز ڈیوٹی 25 پیسے فی کلو گرام کم کی جبکہ سیمنٹ کی بوری پر 15 روپے ایکسائز ڈیوٹی کم کی گئی۔


متعلقہ خبریں