امریکہ میں پولیس کی فائرنگ، ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک ہو گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیاہ فام شخص نے گرفتاری سے بھاگنے کی کوشش کی تھی جس پر پولیس نے نوجوان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ ہلاک ہو گیا۔

سیاہ فام شخص کی ہلاکت کا واقعہ امریکہ کی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں پیش آیا۔ واقعہ کی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد سے اٹلانٹا میں شدید مظاہرے جاری ہیں۔

اٹلانٹا کی میئر کیشا لانس نے واقعہ کے خلاف پولیس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار فیصلہ کر سکتا تھا کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔

واضح رہے کہ اٹلانٹا میں 6 پولیس اہلکاروں پر پہلے ہی اختیارات سے تجاوز کا مقدمہ چل رہا ہے۔

گزشتہ ماہ بھی امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی میں سیاہ فام شخص کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد کئی شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔

سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں جارج فلوئیڈ نامی 46 سالہ سیاہ فام شخص کی گردن کو ایک پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے دبا رکھا ہے جس کی بعد میں موت کی خبر سامنے آئی۔

مینی کے میئر جیک فرے کا کہنا تھا کہ سیاہ فام ہونا موت کی سزا نہیں ہونا چاہیے جبکہ 4 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ جارج فلوئیڈ نشے کی حالت میں ایک شخص کی گاڑی کے اوپر بیٹھا ہوا تھا جسے اتارنے کی کوشش کی تو اس نے مزاحمت کی اس دوران اس کی موت واقع ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں چارلس براؤن امریکی فضائیہ کے پہلے سیاہ فام سربراہ مقرر

چار روز قبل امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ کی آخری رسومات ہیوسٹن میں ادا کی گئیں۔

پولیس حراست میں سیاہ فام امریکی شہری کی ہلاکت کے خلاف امریکہ کی بیشتر ریاستوں میں مظاہروں کا سلسلہ  جاری ہے۔ مظاہروں کے باعث امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور ان کے فوج تعینات کرنے کے فیصلے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں