شہباز شریف کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا مطالبہ



اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے حکومت سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافےکا مطالبہ کر دیا،

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہر سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا،اس مرتبہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا ناقابلِ قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی ہرحد پار کر چکی ہے، صحت کےاخراجات بڑھ چکے ہیں۔ شہباز شریف نے حکومت سے سوال کیا کہ معاشی تحریک پیدا کرنے کے اقدامات کہاں ہیں؟  سرکاری شعبے کے ترقیاتی اخراجات اور منصوبے کہاں ہیں؟

شہباز شریف نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ کسانوں کی مدد کےلیے کسی پروگرام کا بجٹ میں ذکر تک نہیں، حکومت کسان اور زراعت کےلیےاقدامات میں ناکام ہوئی ہے۔

اس سے قبل انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کو عوام دشمن قرار دیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے پیش کردہ بجٹ پر اپنا ردعمل پیر کو دیں گے۔

قومی اقتصادی کونسل نے 1324 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور کر لیا

ن لیگ کے مرکزی رہنما نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے پیش کردہ بجٹ میں غلط اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔

خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ ملکی معیشت تو کورونا آنے سے پہلے تباہ ہو چکی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا تو صرف فاتحہ پڑھنے آیا۔

ہم نیوز کے مطابق ن لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت نے اپنی تباہی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کورونا سے پہلے مزید 40 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے تھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بجٹ میں مافیا کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

بجٹ سیشن: اپوزیشن ارکان کی شدید نعرہ بازی، غیر اعلانیہ واک آوٹ

ن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ کورونا سے جتنی اموات ہوئی ہیں وہ حکومتی نا اہلی کا نتیجہ ہیں۔


متعلقہ خبریں