جولائی میں کورونا کیسز کا عروج ہو گا، تیاری کررہے ہیں: اسد عمر


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ جولائی میں کورونا کیسزعروج پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ابھی سے تیاری کررہے ہیں۔

جولائی کے آخر تک 10 سے 12 لاکھ تک کورونا کیسز ہو سکتے ہیں، اسد عمر

ہم نیوز کے پروگرام ’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ میں میزبان محمد مالک کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات میں وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ اگر ایس او پیز پرعمل درآمد نہیں ہوگا تو کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔

وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا کہ لوگوں کو روزگارکا موقع دیتےہوئے ایس اوپیزپرعملدرآمد کروائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں میں کورونا سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے حکومت نے مہم بھی چلائی۔

پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار سے تجاوز کر گئی، 2632 افراد جاں بحق 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرزیہ جواب نہیں دے سکتے کہ جب ایک کروڑ سے زائد لوگ  بیروزگارہوں گے تو وہ کیا کھائیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کا علاج کیسے کرنا ہے؟ اس کے لیے میں ڈاکٹرز سے پوچھوں گا۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اسد عمر نے پروگرام میں بات چیت کے دوران استفسار کیا کہ کیا بھارت میں عید کی وجہ سے کیسزمیں اضافہ ہوا ؟ اوریا تراویح پڑھنے کی وجہ سے کیسزبڑھے؟

ایئرپورٹس بند کرنے اور لاک ڈاؤن کی تجاویز دی تھیں، وزیراعلیٰ

ان کا دعویٰ تھا کہ عیدالفطر پر کی جانے والے نرمی کی وجہ سے کیسز میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم فیصلے کررہے ہیں۔

پروگرام کے میزبان اور سینئر صحافی محمد مالک کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے اجلاس میں بازاروں کو کھولنے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں شریک مہمان اور حکومت سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی وجہ سے کیسز بڑھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے موجودہ صورتحال میں متضاد بیانات دیے۔ ان کا استفسار تھا کہ وزیراعظم خود ماسک نہیں پہن رہے ہیں تو لوگ کس طرح ایس او پیز پر عمل کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ پہلے لیڈر شپ کو عمل کرنا ہوگا اس کے بعد لوگ ایس او پیز پرعمل کریں گے۔

کورونا وائرس: ڈاکٹرز کا سندھ حکومت پر جھوٹے دعووں کا الزام

حکومت سندھ کے ترجمان کا مؤقف تھا کہ جب انڈسٹریز کھولنے کا فیصلہ ہوا تو کیسز تیزی سے بڑھنا شروع ہو گئے۔ ان کا استدلال تھا کہ شروع سے کہا تھا کہ دو ہفتے کا سخت لاک ڈاؤن کریں۔

میزبان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق معیشت کو ترجیح دے رہا ہے جب کہ ہم انسانی جانوں کو ترجیح دے رہے ہیں اور یہی اختلاف ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں شریک مہمان اور صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے کہا کہ کورونا ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے لوگوں پر بہت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

وفاقی حکومت کا انتباہ، لاک ڈاؤن سخت ہوسکتا ہے: شبلی فراز

ہم نیوز کے پروگرام میں شریک مہمان اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ لاک ڈاؤن کورونا کا علاج ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ لاک ڈاؤن صرف کورونا کے پھیلاؤ کو کم کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں