پاکستان میں رواں سال کا پہلا سورج گرہن


اسلام آباد: پاکستان میں رواں سال کے پہلے سورج گرہن کا آغاز گوادر سے ہوا جس کے بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی سورج کو گرہن لگنا شروع ہوا۔

مختلف شہروں میں سورج گرہن کے اوقات الگ الگ  تھے، سورج گرہن صبح کا آغاز گوادر سے صبح 9 بجکر 20 منٹ پر ہوا۔ جس کے بعد سکھر، کراچی اور دیگر شہروں میں سورج کو گرہن لگا۔

گوادر کے بعد سکھر میں سورج گرہن شروع ہوا اور 11 بجکر 10 منٹ پر سکھر میں رنگ آف فائر کی شکل اختیار کر گیا۔ سکھر میں 98 فیصد سورج گرہن ہوا۔

کراچی میں 11 بجکر 20 منٹ پر سورج گرہن مکمل ہوا اور اس کے بعد چاند کے ہٹنے کا سلسلہ شروع ہوا۔

گوار سے شروع ہونے والے سورج گرہن کا اختتام بھی گوادر سے ہی ہوا، گوادر میں 10 بجکر 48 منٹ پر گرہن انتہا کو پہنچا اور 12 بجکر 30 منٹ پر سورج گرہن کا اختتام ہوا۔

شہریوں کی بڑی تعداد نے ایکسرے کی مدد سے سورج گرہن کے نظارے کیے۔

بیشتر شہروں میں سورج گرہن سے دن کے وقت اندھیرا چھا گیا اور سورج کے گرد انگوٹھی کی شکل کا ہالہ بھی  بنا۔

پاکستان میں رواں برس کے دوران سورج گرہن دوسری مرتبہ 14 دسمبر کو ہو گا۔

سورج گرہن کے متعلق ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ اس وقت لگتا ہے کہ جب چاند سورج کو پوری طرح سے ڈھانپ لیتا ہے۔ اسی مناسبت سے اسے رنگ آف فائر بھی کہتے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں چاند گرہن دیکھا گیا تھا۔ چاند گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق شب دس بجکر 46 منٹ پرآغاز ہوا تھا۔

قلمی چاند گرہن کا عروج 12 بجکر 24 منٹ پہ ہوا جبکہ یہ دو بجکر چار منٹ پہ اختتام پذیر ہو گیا۔

چاند گرہن کے متعلق ڈائریکٹر میٹ آفس خالد محمود کا کہنا ہے کہ اس کو آنکھوں سے دیکھنا مشکل ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور گوادر میں چاند رصد گاہیں قائم کرنے کا اعلان

ڈائریکٹر میٹ آفس خالد محمود کے مطابق قلمی گرہن چاند کے چہرے پر صرف ایک تاریک سایہ پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے سورج کی روشنی کا صرف ایک حصہ چاند تک پہنچنے سے رکا ہوا ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں