سینیٹ اجلاس: صنعتی مزدور کیلئے سانس لینا مشکل ہوگیا، رضاربانی

صدر مذاکرات میں کردار ادا نہیں کر سکتے، فوری اصلاح نہ کی تو تباہی کے سوا کچھ نہیں، رضا ربانی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے صنعتی مزدور کیلئے ملک میں سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ اسٹیل ملز سمیت پتہ نہیں کتنے لوگوں کو بے روزگارکردیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس گریڈ 21 اورگریڈ 22 افسران کیلئے پیسہ ہے لیکن عام کلکرک کیلئے نہین ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کو اختیار نہیں کہ مزدورں کو نوکریوں سے نکالنے کے احکامات دے۔اگرحکومت عدالت کےحکم پرلوگوں کونکالےتووہ لوگ فریاد لے کرکہاں جائیں گے۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومتی سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ غیرمعمولی حالات میں حکومت نے اچھابجٹ پیش کیا۔

اعظم سواتی نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ گزشتہ حکومت کے 5 سال میں برآمدات کونظرانداز کیا۔ جاری اکاوَنٹ خسارہ 20 ارب ڈالرتک پہنچ چکا تھا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ اجلاس: پہلی الیکٹریکل وہیکل پالیسی منظور

انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز، پی آئی اے اور ریلوے یونینز کے رحم وکرم پرہیں۔ ایف بی آرملکی تاریخ کا کرپٹ ترین ادارہ ہے۔ میں نے یہ بات کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں کی تھی۔ وزیراعظم نےکہاایف بی آرکوٹھیک کریں گے۔

دریں اثناء چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایف بی آرکے نمائندوں کی ایوان سےغیرحاضری کا نوٹس لیتے ہوئے چیئر پرسن ایف بی آر، ممبر پالیسی، ممبرکسٹم اورممبرانکم ٹیکس بدھ کے روز طلب کرلیا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بدھ والے دن چیئرپرسن ایف بی آر،ممبرپالیسی،ممبرکسٹم اورممبرانکم ٹیکس سیشن سے پہلےموجود ہوں۔ ایف بی آرحکام کی ایوان میں حاضری تک کارروائی شروع نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں