پاکستان: شعبہ بینکاری کورونا کا مقابلہ کرنے کا اہل ہے، رپورٹ

State Bank of Pakistan

سموگ متاثرہ اضلاع میں 10نومبر کو بینک کھلیں رہیں گے یا بندہونگے؟ سٹیٹ بینک نے اعلان کردیا


کراچی: پاکستان کا شعبہ بینکاری عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کا اہل ہے۔ یہ بات اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اہم سالانہ مالی استحکام کی جائزہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کا انتباہ: عوام جعلی فون کالوں سے ہوشیار رہیں

ہم نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اپنی اہم سالانہ مالی استحکام کی جائزہ رپورٹ برائے سال 2019 جاری کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں مالی شعبے کارپوریٹ اداروں اورمالی بازاروں کے انفراسٹرکچرزکی کارکردگی کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق مالی استحکام جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا نے عالمی اورملکی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کیے ہیں۔

رپورٹ میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان پر بھی اس کے تباہ کن اثرات ابھی پوری طرح سے سامنے آنا باقی ہیں۔

کورونا نے ڈگمگاتی معیشت کو مزید نقصان پہنچایا، معاشی ماہرین

اسٹیٹ بینک کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں لاک ڈاوَن نافذ کرنے کے بعد چند پابندیاں نرم کرنےکی طرف رواں دواں ہیں جس سے معاشی سرگرمیوں کو معاونت ملنی چاہیے۔

جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے متعلقہ فریقین کو سہولتیں دینے کی خاطر متعدد پالیسی اقدامات کیے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے اپنی اہم سالانہ مالی استحکام کی جائزہ رپورٹ برائے سال 2019 میں کہا ہے کہ مانیٹری نرمی کارپوریٹ، ایس ایم ای اداروں اورگھریلوقرض کے لیےاصل رقم کی ادائیگی کاا لتوا شامل ہے۔

کورونا کا معیشت پر شدید دباو، 7 دہائیوں میں پہلی بار قومی ترقی کی شرح منفی میں چلی گئی

اسٹیٹ بینک کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ، ری شیڈولنگ اور رعایتی قرضوں کی فراہمی کی گئی تا کہ ملازمتوں کو تحفظ دیا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق اس کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ کورونا کی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے صحت عامہ کے نظام  کو مستحکم بنایا جائے۔

ہم نیوز کے مطابق رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ادائیگی کے نظام سے متعلق اخراجات میں  کمی لانے جیسے اقدامات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ اس ضمن میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینکوں نے 495 ارب روپے کے قرضوں کو مؤخر کردیا ہے۔

ماہرین نے بتادیا: معیشت کو ری سیٹ اور ری بوٹ کریں

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 700 ہزارقرض گیروں کے تقریباً 70 ارب روپے کی ری شیڈولنگ اور ری اسٹرکچرنگ کی گئی۔

ہم نیوز کے مطابق مالی استحکام جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملازمین کی برطرفیاں روکنے کے  لیے 800 اور50 ہزارملازمین پرمشتمل 1172 کمپنیوں کے لیے 93 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

ابتدائی 10 ماہ میں 1.86 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی، اسٹیٹ بینک

ہم نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملکی معاشی صورتحال کی بحالی کی رفتاراور وسعت کا دارو مدار کورونا کی سمت سے ناگزیر طور پر منسلک ہے۔


متعلقہ خبریں