سندھ یوتھ پالیسی:صوبائی حکومت کو منظوری دینے میں چھ سال لگ گئے

فوٹو: فائل


کراچی: حکومت سندھ نے یوتھ پالیسی کی منظوری دے دی۔

پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت میں تیار کی جانے والی سندھ یوتھ پالیسی کو منظور ہونے میں چھ سال کا طویل عرصہ لگا۔

منظور کی جانے والی سندھ یوتھ پالیسی کے تحت 18 سے 29 سال کی عمر کا ہر فرد(بلاتخصیص جنس) نوجوان سمجھا جائے گا۔

پالیسی کے تحت نوجوانوں کو ان کے سیاسی، سماجی اور معاشی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

منظور شدہ پالیسی میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ  اگر 18سال کا نوجوان ووٹ ڈال سکتا ہے تو صوبائی اسمبلی کی نشست پرانتخاب بھی لڑسکتا ہے۔

پالیسی کے تحت کم تعلیم یافتہ نوجوانوں کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے ایلیمنٹری اسکولوں میں ووکیشنل ٹریننگ دی جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں یوتھ پالیسی2012 مرتب کرنے کے بعد منظوری کے لیے صوبائی حکومت کو بھیجی گئی تھی۔

 


متعلقہ خبریں