عام انتخابات سے قبل خیبرپختونخوا میں سیاسی قلابازیاں عروج پر

عام انتخابات سے قبل خیبرپختونخوا میں سیاسی قلابازیاں عروج پر | urduhumnews.wpengine.com

پشاور: پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا میں آئندہ عام انتخابات سے قبل سیاسی وفاداریاں بدلنے کا سلسلہ نئی بلندیاں چھو رہا ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران آٹھ بڑے سیاسی مہروں نے اپنی وابستگیاں تبدیل کی ہیں۔ وفاداریاں بدلنے والوں میں ن لیگ کی پانچ اور تحریک انصاف کی تین اہم شخصیات شامل ہیں۔

ملتی جلتی خبر: پی ٹی آئی رکن اسمبلی اور ناظمین پیپلزپارٹی میں شامل

ن لیگ کے اراکین صوبائی اسمبلی ارباب وسیم، ناصر موسیٰ زئی، سرفرازخان پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سراج احمد ن لیگ ،ایم پی اے دینہ ناز پیپلز پارٹی اور ایم پی اے جاوید نسیم ق لیگ کو پیارے ہوئے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: اراکین اسمبلی نے پارٹی بدلنے پر نااہل ہونے کا حل ڈھونڈ نکالا

صوبے کے جنوبی اضلاع سے تعلق رکھنے اور ن لیگ کی حمایت کرنے والے سیف اللہ برادران پی ٹی آئی کیمپ کا حصہ بنے ہیں۔ سیف اللہ برادران پاناما لیکس میں سامنے آنے والے ناموں میں سرفہرست ہیں۔ وہ بیرون ملک سب سے زیادہ 35 آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔

مردان سے تعلق رکھنے والے ن لیگ کےسابق ایم این اے سرفرازخان بھی پی ٹی آئی کا حصہ بنے ہیں۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے ایک رکن اسمبلی اور یونین کونسل ناظمین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا تھا۔

متعلقہ خبر: ایم ایم اے میں توسیع: تحریک لبیک اور پی اے ٹی کو شمولیت کی دعوت

خیبرپختونخوا کے سیاسی موسم پر نظر رکھے حلقے تسلیم کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بونداباندی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

پاکستان میں انتخابی قوانین کے تحت اگر کوئی رکن اسمبلی اپنی پارٹی بدلتا ہے تو اسے اپنی نشست سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔ تاہم اسمبلیوں کی مدت میں 60 دن رہ جائیں تو ضمنی انتخاب نہیں ہو سکتے اس لئے جوں جوں موجودہ اسمبلیوں کی مدت خاتمے کے قریب آ رہی ہیں سیاسی قلابازیاں بھی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں