حکومت کی توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، خواجہ آصف

خواجہ آصف کیخلاف ہرجانہ کیس میں وزیراعظم عمران خان سے جواب طلب

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کی توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

ہم نیوز کے اینکر پرسن ثمر عباس کے ساتھ پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بی این پی رہنما اختر مینگل ہمارے اتحادی رہ چکے ہیں۔ اختر مینگل نے کل اپنے دوستوں کو بتا دیا تھا کہ حکومت سے الگ ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی پارٹی اور اتحادیوں کو لیڈر شپ نہیں دے سکیں۔ پی ٹی آئی میں متبادل وزیراعظم کے لیے لابنگ شروع ہوچکی ہے۔ حکومت کے ممبران اسمبلی بھی ناراض ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ تاریخ میں کوئی حکمران اس طرح ناکام نہیں ہوئے جس طرح یہ ہوئے۔ اسد عمر 5 سے 6 سال پہلے  پی ٹی آئی میں شامل ہوئے۔ موجودہ حکومت خود اپنے آپ کو تباہ کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا سے متعلق وزیراعظم کے بیانات سے قوم تذبذب کا شکار ہے، خواجہ آصف

رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے کہا کہ حکومتی ارکان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ بجٹ منظوری کے لیے حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ہر گزرنے والا دن پی ٹی آئی کے ووٹرز اور معیشت کیلئے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنا ہے جہانگیر ترین نوازشریف سے ر ابطے کی کوشش میں ہیں۔ سیاسی پارٹیوں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں۔ ہماری پارٹی نے پہلے بھی مشکلات حالات کا سامنا کیا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ شہبازشریف اپنے جواب عدالت میں دیں گے۔حمزہ شہبازشریف سوا سال سے قید میں ہیں۔ ہمارے وزیر خزانہ  اسحاق ڈار پارلیمنٹ کے ممبر تھے، بتایا جائے اسحاق ڈار کے خلاف کون ساالزام ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ صرف پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے لوگ گرفتار ہورہے ہیں۔ تمام کیسز صرف پیپلزپارٹی اورن لیگ کے خلاف بنائے جارہے ہیں۔ میاں محمد نوازشریف علاج کے بعد ملک واپس آجائیں گے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم کو وزیر اعلی سندھ سے کراچی میں ملاقات کرنی چاہیئے تھی ۔ پیپلزپارٹی نے سندھ میں ہائبرڈ اجلاس بلاکر آئینی مثال قائم کردی کاش قومی اسمبلی کے لوگوں میں بھی یہ ویژن ہوتا۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرفواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ سندھ آئینی پوزیشنز ہیں ملاقات ہونی چاہیئے تھی ۔ لاک ڈاون پر وفاق اور سندھ میں اختلاف رائے ہے کوئی لڑائی نہیں یہ اختلاف رہے گا۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہائبرڈ اجلاس بلا کر آئینی مثال قائم کی ہے کاش قومی اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کا بھی یہ ویژن ہوتا۔

پروگرام میں شامل ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کا کہنا تھا کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لاک ڈاون کی وجہ سے کرائم بڑھنے کے بیان کو چلینج کرتے ہوئے کہا بتایا جائے وزیر اعظم کو کس نے یہ بتایا۔ وزیر اعظم کے کونسے مشیر ہیں جو وزیر اعظم کو غلط اطلاعات دیتے ہیں۔

دریں اثناء پروگرام پاکستان ٹونائٹ کے اینکرثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے نوازشریف سے رابطوں کی تردید کردی اور کہا کہ پانامہ میں جس کیخلاف ثبوت لیکر آیا اس سی کیسے ملاقات کرسکتا ہوں۔

جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ وہ ملک سے بھاگے نہیں ہے علاج مکمل ہوتے ہی ملک واپس آئیں گے۔


متعلقہ خبریں